اردو

urdu

ETV Bharat / international

Twitter bans account linked to Iran's leader: ایران کے رہبراعلیٰ خامنہ ای کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پابندی عائد - ایران کے اعلیٰ کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی

معطل شدہ ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی تھی جس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا انتقام لینے Iran Vows Revenge کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Twitter bans account linked to Iran's leader
Twitter bans account linked to Iran's leader

By

Published : Jan 17, 2022, 3:28 PM IST

سماجی رابطے کی سائیٹ ٹوئٹر (Social networking site Twitter) نے ایران کے سپریم رہنما سے جڑے ایک اکاؤنٹ کو مستقل طور پر معطل کر دیا ہے۔

معطل شدہ ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی تھی جس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (Former US President Donald Trump) سے جنرل قاسم سلیمانی کی موت کا انتقام لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ٹوئٹر کے مطابق ''یہ پابندی ہمارے ضابطے کی خلاف ورزی کرنے پر عائد کی گئی ہے جس کے تحت اکاؤنٹ کو مستقل طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔''

خامنہ ای کے اکاؤنٹ سے رواں ہفتے ایک اینیمیٹڈ ویڈیو پوسٹ کی گئی (Animated video posted) ، جس میں ایک ڈرون کو سابق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب بڑھتے اور انہیں نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو سال قبل بغداد میں ایک ڈرون حملے کا حکم دیا تھا جس میں ایران کے اعلیٰ کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہو گئے تھے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا ٹوئٹر پر مختلف زبانوں میں کئی فعال اکاؤنٹس ہے۔ گذشتہ سال اسی طرح کی ایک پوسٹ پر ٹوئٹر نے ایرانی رہنما کا ایک اور اکاؤنٹ معطل کر دیا تھا جس میں ٹرمپ کے خلاف انتقام کا حوالہ دیا گیا تھا۔

حالیہ ویڈیو جس کا عنوان ’انتقام یقینی ہے‘ خامنہ ای کی آفیشل ویب سائٹ پر بھی پوسٹ کی گئی تھی۔


ٹوئٹر کے مطابق کمپنی کی اولین ترجیح لوگوں کو محفوظ رکھنا اور پلیٹ فارم پر ہونے والی گفتگو قواعد کے مطابق بنانا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا مزید کہنا ہے کہ اس کی غیر مناسب رویوں کے بارے میں واضح پالیسیاں ہیں اور ان ضابطوں کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی ہونے پر کارروائی کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ' سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے'

ایرانی افواج کے غیر ملکی آپریشنز کے ونگ القدس فورس کے سربراہ کی حیثیت سے جنرل قاسم سلیمانی مشرق وسطیٰ میں تہران کی جارحیت پر مبنی حکمت عملی کے معمار تھے۔ جنرل سلیمانی ایرانی حمایت یافتہ شعیہ ملیشیا کے رہنما کے ہمراہ تین جنوری 2020 کو بغداد ایئرپورٹ کے باہر امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔ (Qassem Soleimani was killed in Iraq in a drone attack)

خامنہ ای نے بارہا ان کی موت کا بدلہ لینے کے بارے میں بات کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details