ترکی میں گزشتہ 15 روز کے دوران خشک سالی کے باعث ترکی کی تُز جھیل پر ہزاروں فلیمنگو (لال سر) کے بچے ہلاک ہوگئے۔ ماہر ماحولیات کا کہنا ہے کہ یہ موسمیاتی تبدیلی اور زرعی آبپاشی کے طریقہ کار کا نتیجہ ہے۔
ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ڈرون کے ذریعے ترکی کے وسطی صوبہ قونیہ کی نمکین تُز جھیل کی بنائی گئی فوٹیج میں خشک مٹی پر پڑے فلیمنگوز کے مرے ہوئے بچے دیکھے گئے، تُز جھیل کو فلیمنگوز کی بستی مانا جاتا ہے جہاں ہر سال تقریباََ 10 ہزار فلیمنگوز پیدا ہوتے ہیں۔
ترکی کے وزیر زراعت اور جنگلات باقر پاکدی میرلی نے کہا کہ سمجھا گیا تھا کہ ایک ہزار پرندے ہلاک ہوئے ہیں لیکن انہوں نے محکمہ زراعت کے معاملے میں قصوروار ہونے سے انکار کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غور کیا ہے کہ پانی کی کمی اور پانی میں کثافت کی شرح بڑھنے کے باعث فلیمنگوز اڑنے کے قابل نہیں رہے اور ہلاک ہوگئے۔
باقر پاکدی میرلی نے کہا کہ 'میں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ اس حادثے سے علاقائی کنوؤں یا زرعی آبپاشی کا بالواسطہ یا بلاواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے'۔