یمن کے شہر تعز میں پیر کے روز بڑی تعداد میں مظاہرین جمع ہوئے، جنہیں منتشر کرنے کے لئے سکیورٹی فورسز نے ہلکے طاقت کا استعمال کیا۔
ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے مقامی کرنسی، ریال کی قیمت میں گراوٹ کے خلاف احتجاج کیا، کیونکہ اس سے ان کی بنیادی ضروریات کی چیزوں تک رسائی مشکل ہو جاتی ہے۔
مظاہرین انور محمد نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے غیر اصولی اقدام کئے۔
انہوں نے احتجاج کو منتشر کرنے کے طریقے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "انہوں نے براہ راست ہوا میں گولیاں چلانے کے بجائے ہم پر گولیاں چلائیں۔''
انہوں نے کہا کہ ''ہم عرب اتحاد کی قیادت کو پیغام بھیجنا چاہتے ہیں، ہم اس حکومت اور پارلیمنٹ کے ارکان کو پیغام بھیجتے ہیں کہ وہ لوگوں کو تکلیف دینا بند کریں اور یمن اور تعز کے لئے کام کریں۔ آج بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت اور خالد فلیل کی قیادت میں تعز ملٹری نے مظاہرین پر گولیاں چلائیں، شہریوں کو خوفزدہ کیا۔ انہوں نے ہوا میں نہیں بلکہ براہ راست ہماری طرف گولی چلائی اور مظاہرین زخمی ہوئے۔"