سعودی شہزادہ ترکی الفیصل نے اسرائیلی وفد کی موجودگی میں منامہ کانفرنس میں اسرائیل پر سخت تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اسرائیل ایک مغربی نوآبادیاتی طاقت ہے، جس نے فلسطینیی نوجوانوں، بزرگوں، خواتین اور مردوں کو حراستی کیمپوں میں قید کردیا ہے، وہ ان سب کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے'۔
'اسرائیل اپنی مرضی کے مطابق گھروں کو مسمار کررہا ہے اور جس کو چاہیں قتل کردیتا ہے'۔
- 'آزاد فلسطینی ریاست'
الفیصل نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ 'اسرائیل کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات یا تعلقات کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی آزاد ریاست کے حصول میں مدد فراہم کرنا ہے'۔
ترکی الفیصل کے اس بیان کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے اپنی برہمی کا اظہار کیا۔
- اسرائیل کا رد عمل:
انہوں نے کہا کہ منامہ کانفرنس میں سعودی نمائندے کے جھوٹے الزامات حقائق یا سچے جذبے کی عکاسی نہیں کرتے ہیں اور خطے میں جو تبدیلیاں چل رہی ہیں، اس بیان سے اس کی عکاسی نہیں ہوتی'۔
گبی اشکنازی نے کہا کہ 'میں نے ان کے ریمارکس کو مسترد کردیا اور ان پر زور دیا کہ الزام تراشی کا دور ختم ہوچکا ہے۔ ہم ایک نئے دور کے آغاز میں ہیں۔ یہ دور امن کا دور ہے'۔
واضح رہے کہ شہزادہ ترکی الفیصل نے دو دہائیوں سے زائد عرصے تک سعودی انٹیلیجنس کی رہنمائی کی ہے۔