سعودی عرب کے انسداد بدعنوانی کمیشن کی طرف سے مرکزی بینک کے عہدیداروں، پولیس اور دوسرے سرکاری ملازمین کی ساز باز سے بے نامی کھاتوں اور ذرائع سے خطیر رقم بیرون ملک منتقل کرنے کے کئی نئے معاملوں کا پتا لگایا ہے۔
انسداد بدعنوانی کمیشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کاروباری افراد، سرکاری ملازمین اور غیر ملکی عناصر پر مشتمل اس گروہ نے مجموعی طور پر مختلف ذرائع سے 11 ارب 50 کروڑ ریال کی رقم بیرون ملک منتقل کی ہے۔ اس سلسلے میں آج 32 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ فیلڈ انوسٹی گیشن، تجارتی اداروں کے بینک کھاتوں کے تجزیے اور کسٹم درآمد کی تفصیلات کو مربوط کرنے کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ ان تجارتی اداروں کے کھاتوں میں جو بے نامی نقد رقم جمع کی گئی ہے، اس کی مالیت 11.59 ارب ریال ہے۔ یہ خطیر رقم مملکت سے باہر منتقل کی گئی ہے۔ اس کیس میں 5 غیر ملکی عناصر کو بینک میں جمع کرانے کے لیے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے قبضے سے 9.78 ملین ریال برآمد کیے گئے ہیں۔ وہ یہ رقم بینک کے ذریعہ بیرون ملک بھیجنا چاہتے تھے۔
انسداد بدعنوانی کمیشن نے اس کیس میں ملوث ہونے کے شبے میں 7 کاروباری افراد، 12 بینک ملازمین، پولیس افسر، 5 مقامی اور 2 غیر ملکیوں کو رشوت لے کر منی لانڈرنگ، جعلسازی اور غیر قانونی مالی منافع خوری، پیشہ وارانہ اثر و رسوخ کے ناجائز استعمال اور خطیر رقم چھپانے کے الزامات کے تحت تحقیقات کی جا رہی ہیں۔