رمضان المبارک کے موقع پر کورونا وائرس کے باوجود بنغازی شہر کے وسط میں واقع سوق ال ہاؤٹ بازار میں بڑی تعداد میں خریدار پہنچ رہے ہیں۔
دکاندار اور خریدار کا کہنا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے پریشان نہیں ہیں جبکہ پوری دنیا سماجی فاصلے کے اصول پر عمل کر رہی ہے۔
گھریلو اچار بیچنے والے محمد عبد اللہ کا کہنا ہے کہ "ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ لوگ دکانوں میں بھیڑ نہ لگا کر ہماری مدد کریں۔ کرفیو کے اوقات کے دوران آپ کو یہاں کوئی نہیں ملے گا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں بپھیڑ ہے کیونکہ چند گھنٹے کے لئے اسے کھولا جا تا ہے۔
پرانے شہر میں واقع اس بازار کو 19 ویں صدی کے پہلے دہائی میں ابتدائی طور پر مچھلی کی منڈی کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ لمبے عرصے کے دوران یہ بازار بڑا ہو گیا اور یہاں کھانے کی چیزیرں، گھریلوں سامان اور کپڑے بھی دستیاب ہونے لگے۔
غروب آفتاب کے چند گھنٹے قبل بازار میں لوگوں کا سب سے زیادہ ہجوم ہوتا ہے اور اس وقت دکاندار سب سے زیادہ شور کرتے ہیں۔ اس دوران زیادہ تر لوگ بغیر دستانے یا ماسک کے بازار کی گلیوں میں گھومتے ہیں۔