انتظامیہ نے آئندہ احکامات تک تمام مساجد کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ ابھی خطرہ ٹلا ہے ہے اور مزید حملوں کے امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
حکام نے کرائسٹ چرچ سے باہر جانے والی سبھی ٹربوپروپ پروازوں کو آئندہ احکامات تک کے لیے منسوخ کر دیا ہے۔
پولیس نے کرائسٹ چرچ کی سبھی مسجدوں کو بند رکھنے کی بھی تاکید کی ہے اور علاقے میں سکیورٹی کے انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں۔
اس معاملے میں ابھی تک ایک خاتون سمیت چار افراد کو حراست میں لیا گیا۔
مختلف سیاسی رہنماوں کا رد عمل :
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیکنڈا آرڈین نے اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے بھی اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ' کرائسٹ چرچ (نیوزی لینڈ) میں مسجد پر دہشت گردانہ حملہ نہایت تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ یہ حملہ ہمارے اس مؤقف کی تصدیق کرتا ہے جسے ہم مسلسل دہراتے آئے ہیں کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔'