اردو

urdu

ETV Bharat / international

یروشلم: فلسطینیوں کو اپنے گھروں کی انہدامی کاروائی کا خطرہ - Israeli police delivered a demolition notice

اسرائیلی آباد کاروں کا کہنا ہے کہ وہ البستان کے علاقے کو بائبل کے باغ میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ علاقہ جو آج البستان کے نام سے مشہور ہے، ہزاراروں سال قبل بائبل کے بادشاہ ڈیوڈ کا باغ ہوا کرتا تھا۔

Palestinians
Palestinians

By

Published : Jun 16, 2021, 8:33 PM IST

اسرائیل مقبوضہ یروشلم کے پرانے شہر کے جنوب میں سیلوان میں واقع البستان محلے کے ابو دیاب کنبے کو سات جون کو اسرائیلی پولیس نے ان کے گھر کو منہدم کرنے کا نوٹس بھیجا ہے۔

یروشلم: فلسطینیوں کے گھروں کو انہدامی کاروائی کا خطرہ

نوٹس میں انہیں اپنا مکان منہدم کرنے کے لئے 21 دن کی مہلت دی گئی ہے یا شہر مسمار کرنے والے عملے کو بھیجا جائے گا جس کا بل انہیں ادا کرنا ہوگا۔

ابو دیاب کے خاندانی گھر کا ایک حصہ بغیر کسی اجازت نامے کے تعمیر گیا تھا لیکن یہ اجازت نامہ فلسطینیوں کے لئے شاذ و نادر ہی جاری کیا جاتا ہے۔

ایٹل ابو دیاب کا کہنا ہے کہ ''میں اپنے بچوں کے لئے ڈری ہوئی ہوں، میں اپنے شوہر کے لئے خوفزدہ ہوں اور میں اپنے پڑوسیوں کے لئے خوفزدہ ہوں۔ ہم تمام لوگ اس علاقے میں ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔''

انہوں نے مزید کہا کہ ''میں سیلوان میں پیدا ہوئی، سیلوان میں ہی شادی ہوئی اور سیلوان کے علاوہ کہیں نہیں رہ سکتی ہوں''

ایٹل ابو دیاب کے بہنوئی ساٹھ سالہ فخرے ابو دیاب کو چند ماہ قبل ہی انہدامی کاروائی کے متعلق نوٹس موصول ہوا تھا۔ وہ بھی اپنے گھر کے لئے مستقل فکرمند رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "اس قبضے سے ہمارے مکانات تباہ ہوجاتے ہیں اور ہمارے لئے عمارت کا اجازت نامہ جاری نہیں ہوتا ہے اور اسی کے ساتھ ساتھ آباد کاروں کو اجازت نامے اور مکانات تعمیر کرنے کی گرانٹ بھی ملتی ہے اور وہ ہمارے گھروں پر قبضہ کر لیتے ہیں۔ اس طرح ہمیں سیاسی اور نظریاتی طور پر باہر کیا جاتا ہے اور آبادکاروں کو یہاں قبضہ دے دیا جاتا ہے۔''

دونوں خاندانوں کا اپنے گھروں کو مسمار کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔ انہیں یقین ہے عوام کے بڑھتے دباؤ سے اسرائیل اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔

اسرائیلی آباد کاروں کا کہنا ہے کہ وہ البستان کے علاقے کو بائبل کے باغ میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ علاقہ جو آج البستان کے نام سے مشہور ہے، ہزاراروں سال قبل بائبل کے بادشاہ ڈیوڈ کا باغ ہوا کرتا تھا۔

میونسپل کونسلر لورا وارٹن کا کہنا ہے کہ 'گان حملیخ' یا بادشاہ کا باغ، ایک شہری منصوبہ ہے جسے سابق میئر نیر برکت نے متعارف کرایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ''جب انہوں نے اس منصوبے کو پیش کیا، اور اسے فروغ دینے کی کوشش کرنے لگے تو ہماری پارٹی نے اتحاد توڑ دیا۔ یہ ایک طویل عرصے سے رکا ہوا ہے۔ میں نہیں جانتی کہ کیوں اور کس نے اسے باہر لانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس کے بارے میں بہت تکلیف ہوتی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک خوفناک چیز ہوگی۔''

وارٹن اسرائیلی بائیں بازو کی پارٹی میریٹز کی کارکن ہیں، جو اس منصوبے کی مخالفت کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ''میں نہیں سمجھتی ہوں کہ مقامی باشندوں کی شرکت اور منظور کے بغیر شہر کے کسی حصے میں کچھ ہونا چاہئے۔''

بین الاقوامی ہنگامے اور مقامی ردعمل کے بعد اسرائیلی حکومت نے اس منصوبے کو فی الحال ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا ہے۔ لیکن انہدامی کارائی کا نوٹس بھیجا گیا ہے اور امکان ہے کہ اس پر عمل کیا جائے۔

وارٹن کے مطابق 30 ہزار انہدائی کاروائی کے متعلق نوٹس مشرقی یروشلم میں دیا گیا ہے لیکن وہ نہیں سمجھتی کے سب پر عمل درآمد ہو۔

یروشلم میونپلٹی نے سرکاری طور پر البستان کا نام بدل کر 'گان حملیخ' یعنی بادشاہ کا باغ رکھ دیا ہے، جو ان کے مطابق ہزاروں سال قبل اسرائیلی بادشاہوں کے لئے باغ تھا۔

مئی میں مشرقی یروشلم میں اس وقت مظاہرے اور بدامنی پھیل گئی جب شیخ جارح میں چار فلسطینی خاندانوں نے ان کے خلاف بے دخلی کے حکم کو روکنے کے لئے مدد کی اپیل کی۔

دائیں بازو کے یہودی آباد کاروں نے ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ 1948 کی جنگ سے قبل یہودی اس ملکیت کے مالک تھے۔

نچلی عدالتوں نے آباد کاروں کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details