اردو

urdu

ETV Bharat / international

OPEC Meeting: رکن ممالک کے اختلاف کے سبب اجلاس ملتوی - بین الاقوامی خبر

عالمی وبا کورونا کی وجہ سے تیل کی کھپت میں کمی آئی تھی اور ایک وقت خام تیل کی قیمت منفی میں چلی گئی تھی اس کے پیش نظر اوپیک کے بعض رکن ممالک کا خیال ہے کہ کورونا وبا میں کمی آرہی ہے اس لئے تیل کی پیداوار بڑھائی جائے جب کہ بعض کا خیال تھا کہ رفتہ رفتہ پیداوار بڑھائی جائے۔

OPEC meeting postponed due to differences among OPEC member countries
اوپیک رکن ممالک درمیان اختلاف کی وجہ سے اوپیک کا اجلاس ملتوی

By

Published : Jul 6, 2021, 1:06 PM IST

خام تیل کی پیداوار کی سطح پر اتفاق نہ ہونے پر تیل پیدا کرنے والے ممالک کے 23 رکنی گروپ اوپیک نے پیر کو بلایا گیا اجلاس ملتوی کردیا تاکہ اس صورتحال کو قابو کیا جائے اور دوبارہ اجلاس کے لیے نئی تاریخ دے دی گئی ہے۔

ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کورونا وائرس کے پیشِ نظر کم ہوئی طلب کے باعث ایک سال تک پیداوار کم رکھنے کے بعد گروپ نے تھوڑا تھوڑا کر کے تیل کی پیداوار بڑھائی ہے۔یہ تجویز کہ دنیا کے سرکردہ تیل تیار کنندگان اگست سے دسمبر تک ہر ماہ 4 لاکھ بیرل یومیہ (بی پی ڈی) تیل کی پیداوار بڑھا کر دیکھیں گے، یہ تجویز داؤ پر لگی ہے۔

یوں رواں سال کے آخر تک مارکیٹس میں مزید 20 لاکھ بیرل یومیہ کا اضافہ ہوگا اور چونکہ کورونا وائرس کو قابو کرلیا گیا ہے تو عالمی معیشت کی بحالی کی امید میں مدد ملے گی۔تاہم سال 2022 کے اختتام تک تیل کی پیداوار بڑھانے کی مزید تجویز پر اس منصوبے کے مؤخر ہونے یا ناکام ہونے کا خطرہ ہے۔

اس ضمن میں متحدہ عرب امارات کے وزیر توانائی نے ایک خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسے میں کہ جب یو اے ای نے کہا کہ وہ ضرورت پڑنے پر معاہدے میں توسیع کو تیار ہے وہ اس حوالے کی سطح پر نظر ثانی کرنا چاہتا ہے جسے مقدار کا حساب لگانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جس کے ذریعے پیداوار کو کم کرنا ہوگا۔ لہٰذا اوپیک اجلاس جہاں زیادہ تر بڑے پیداواری ممالک روس اور سعودی عرب ایجنڈا طے کرتے تھے انہیں یو اے ای کے انکار کا سامنا کرنا پڑا، سعودی عرب کے وزیر توانائی نے اس حوالے سے کہا کہ 'یہ پورا گروپ بمقابلہ ایک ملک ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:بورس جانسن کا ماسک پہننے کی شرط ختم کرنے کا اعلان

ناروے سے تعلق رکھنے والے ایک تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ 'مارکیٹ میں مختلف صورتحال کے حوالے سے خدشات پائے جارہے ہیں'۔ ایک یہ کہ نہ کوئی معاہدہ ہو اور نہ پیداوار میں اضافہ کیا جائے اور تیل کی قیمت کو بڑھنے دیا جائے دوسرا یہ کہ سب کو خوب پیداوار کرنے دیا جائے اور تیل کی قیمت گر جائے۔

اس سلسلے میں یو اے ای رکاوٹ بنا جس نے تیل کی پیداوار بڑھانے کی شرائط کو غیر منصفانہ قرار دیا۔ اس کی وجہ سے اوپیک اراکین اور ان کے 10 اتحادیوں کی ویڈیو کانفرنس دوپہر ایک بجے منعقد ہونا تھی جسے کچھ گھنٹوں بعد ملتوی کردیا گیا اور کوئی نئی تاریخ بھی نہیں دی گئی۔

تیل کی قیمتیں پہلے ہی عالمی خدشات پر ڈانواں ڈول ہیں جو اپریل 2020 میں کورونا وبا کی وجہ سے عالمی کھپت کم ہونے سے گر گئی تھیں۔ اوپیک نے 97 لاکھ بیرل یومیہ تیل کی پیداوار کم کرنے اور اپریل 2022 تک بتدریج اسے بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم عالمی وبا سے قبل کی پیداواری سطح پر واپسی کووڈ۔ 19 کے خلاف لڑائی کی مختلف صورتحال کے سبب کئی بار رک گئی ہے۔ اتحاد اس وقت 58 لاکھ بیرل یومیہ تیل پیدا کررہا ہے جو عالمی وبا سے پہلے کی سطح سے کم ہے۔

چنانچہ پیداوار بڑھانے کے لیے اپریل 2022 کی مدت بہت نزدیک معلوم ہوتی ہے اور کچھ اراکین اس میں دسمبر 2022 تک توسیع چاہتے ہیں اور اسی بات پر ابوظبی نے اعتراض بھی کیا تھا۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details