ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی نیا یا حال ہی میں کیا جانے والا فیصلہ نہیں ہے بلکہ سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور مرحوم آیت اللہ اکبر ہاشمی رفسنجانی نے تقریباً 30 برس قبل ہی اس بات پر زور دیا تھا کہ ایران جوہری اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاہم اس کے بعد سے ہی ایران نے 'پرامن جوہری ٹیکنالوجی' تیار کرنے کا ارادہ کیا ہے کیونکہ عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی)کا رکن ہونے اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے حفاظتی اقدامات کے معاہدے کا دستخط کنندہ ہونے کی حیثیت سے یہ اس کا حق ہے۔