ترکی کے وزیر دفاع خلوصی آقار نے جمعہ کے روز کہا کہ ترکی نے اس مسئلے کی وجہ سے غیر ملکی افواج کی روانگی کے بعد کابل میں حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کی حفاظت کو یقینی بنانے میں اپنی شرکت پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے، بات ابھی جاری ہے۔
اس حوالے سے ہماری بعض شرائط ہیں، ہم نے اس معاملے میں اپنے ارادے کو بیان کیا ہے۔
وزیر دفاع خلوصی آقار نے بتایا ہے کہ افغانستان کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہو ائی اڈے کی انتظامیہ اور تحفظ کے فرائض کے حوالے سے مذاکرات کاعمل جاری ہے۔
آقار نے کرغزستان اور تاجکستان کے سرکاری دوروں اور ایجنڈے کے معاملات پر اپنے جائزے پیش کیے۔
وسیع پیمانے کے مذاکرات میں قریبی دلچسپی کا مظاہرہ کیے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے آقار نے بتایا کہ کرغزستان اور تاجکستان میں کی گئی مہمان نوازی پر انہیں بے حد مسرت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کابل ہوائی اڈے کی تعمیر پرامریکہ سے مذاکرات میں ترکی کی دلچپسی
افغانستان کے کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے کا نظام گزشتہ 6 برسوں سے ترکی کے ہاتھ میں ہونے پر زور دینے والے آقار نے بتایا کہ جیسا کہ ہمارے صدر نے نیٹو سربراہی اجلاس میں ذکر کیا تھا کہا کہ اس حوالے سے ہماری بعض شرائط ہیں، ہم نے اس معاملے میں اپنے ارادے کو بیان کیا ہے۔ ان شرائط کو پورا کیے جانے کی صورت میں ہم اپنے فرائض کو جاری رکھ سکتے ہیں، اس حوالے سے مختلف ممالک کے ساتھ ہمارے روابط جاری ہیں۔
ترکی نے جون میں اعلان کیا تھا کہ وہ افغانستان سے امریکی فوجوں کے انخلا کے بعد کابل ائیرپورٹ کو محفوظ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ مہینے کے آخر میں آقار نے کہا کہ ترکی امریکی وفد کے ساتھ ہوائی اڈے کی حفاظت کے اقدامات پر بات چیت کر رہا ہے۔