اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر ہزاروں مظاہرین نے جمع ہو کر بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔
یہ مظاہرین غیر مشروط طور پر وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مظاہرین گزشتہ چھ ماہ سے وسطی یروشلم میں ہر ہفتے ایک ساتھ جمع ہو کر وزیر اعظم کے خلاف اپنی ناراضگی کا بھی اظہار کررہے ہیں۔
- نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ:
ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کو بدعنوانی کے مقدمے کی وجہ سے سبکدوش ہونا چاہئے اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیتن یاہو کورونا وائرس کی وبا کے خاتمہ کے ضمن میں ناکام ہے۔
یہ احتجاج گزشتہ موسم بہار میں اس وقت شروع ہوا تھا جب نیتن یاہو اور ان کے حریف بینی گانٹز نے موجودہ ہنگامی حکومت کی تشکیل پر اتفاق کیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر اسرائیلی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر لاکھوں افراد کا احتجاج کررہے ہیں مظاہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وبائی بیماری سے پیدا ہونے والی صحت کے مسائل اور معاشی بحرانوں کو حل کرنے میں ناکام ہے۔
تل ابیب کی ایک رہائشی خاتون مکی شالمان نے کہا کہ 'ہم اپنے وزیر اعظم کی بدعنوانی کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں، جو لگ بھگ تین برسوں سے اس عہدے پر فائز ہیں۔ جو کہ تاحال اپنی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہیں'۔
انھوں نے مزید کہا کہ 'ہم سمجھتے ہیں کہ انہیں استعفی دینا پڑے گا یا کم از کم وہاں سے ہٹ جانا چاہیے۔ جب تک ایسا نہیں ہوتا ہم احتجاج کرتے رہیں گے'۔