لیبیا کے اعلیٰ انتخابی ادارے (Libya’s top electoral body) نے بدھ کے روز مرحوم ڈکٹیٹر معمر قذافی (dictator Moammar Gadhafi) کے بیٹے اور ایک وقت کے وارث کو ان کی سابقہ سزاؤں کا حوالہ دیتے ہوئے اگلے ماہ ہونے والے انتخابات میں صدارتی انتخاب لڑنے سے نااہل (disqualified) قرار دے دیا ہے۔
سیف الاسلام قذافی کا نام ملک کی اعلیٰ قومی الیکشن کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ نااہل امیدواروں کی فہرست میں شامل ہے۔ وہ آنے والے دنوں میں اس فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کر سکتے ہیں۔
سیف الاسلام کو 2015 میں طرابلس کی ایک عدالت نے اپنے والد کے خلاف 2011 کی بغاوت میں مظاہرین کے خلاف تشدد کرنے پر موت کی سزا سنائی تھی، لیکن اس فیصلے کے بعد سے لیبیا کے حریف حکام نے اس پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ وہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو بھی بغاوت سے متعلق انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں مطلوب ہے۔
لیبیا میں 24 دسمبر کو صدارتی انتخابات کا پہلا دور منعقد ہونے والا ہے۔ اقوام متحدہ کی قیادت میں مزید جمہوری مستقبل کے آغاز اور ملک کی خانہ جنگی کے خاتمے کی برسوں کی کوششوں کے بعد انتخابات سے متعلق خدشات میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ ایلچی نے گزشتہ ہفتے اپنا استعفیٰ پیش کر دیا، حالانکہ انہوں نے بدھ کو کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ ووٹ کے ذریعے اس عہدے پر بنے رہنے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ سیف الاسلام نے دارالحکومت طرابلس سے 650 کلومیٹر (400 میل) جنوب میں واقع جنوبی قصبے سبھا میں اپنے امیدواری کے کاغذات جمع کرائے تھے۔ جس کے خلاف پورے ملک میں احتجاج ہو رہے تھے۔