لبنان میں عوام گذشتہ تین دن سے مسلسل حکومت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ مظاہرین کورونا وبا کے پیش نظر نافذ کرفیو کے خاتمے اور بہتر سہولیات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
لبنان میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ، ایک ہلاک، 220 زخمی تازہ جانکاری کے مطابق، لبنانی شہر طرابلس میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک جبکہ 220 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
لبنانی وزارت داخلہ نے ٹویٹر پر اطلاع دی ہے کہ گذشتہ روز لبنان کے شہر طرابلس میں حکومت مخالف مظاہرین نے دستی بم سے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا تھا، جس میں نو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ تمام زخمی پولیس اہلکار ٹاپ آفیسرز ہیں جس میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
مظاہرین لاک ڈاؤن اور معاشی بحران کے خلاف مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں اس ماہ کے شروع میں لبنان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کو روکنے کے لیے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا اور رہائشیوں کو بغیر کسی آمدنی کے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں ساڑھے 11 ارب ریال کی بدعنوانی کا انکشاف، 32 افراد گرفتار
بتا دیں کہ لبنان میں لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ 24 گھنٹے کرفیو بھی نافذ ہے اور ضروری اشیاء کی فراہمی کچھ لوگوں تک ہی محدود ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء غریب علاقوں میں دستیاب نہیں ہیں جس سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لبنان میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ، ایک ہلاک، 220 زخمی
لبنان اس وقت شدید مالی بحران میں ڈوبا ہوا ہے۔ اس کے سبب قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور ملازمتیں کم ہوگئی ہیں۔
عوام بیروت، طرابلس اور صیدا میں سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ مظاہرین کورونا وائرس، معاشی بحران کی وجہ سے مایوس ہیں اور مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق، لبنان میں 50 فیصد سے زیادہ آبادی غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔