قزاقستان کے صدر قاسم جومارت توکائف نے قوم سے خطاب کرکے مظاہروں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
قزاقستان کے شہر الماتی میں حالیہ پرتشدد فسادات Kazakhstan Violent Protests کے دوران سینکڑوں شہری اور فوجی اہلکار زخمی اور ہلاک ہوئے، قازق صدر قاسم جومارت توکایف نے جمعہ کو احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔
توکائف نے اپنے خطاب میں کہا کہ نہ صرف انتظامی عمارتیں، بلکہ شہریوں کی ذاتی املاک بھی، جن میں سیکڑوں شہریوں اور اہلکاروں کی صحت اور زندگیوں کو نقصان پہنچا۔ میں متاثرین کے اہل خانہ اور پیاروں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
توکایف نے یہ بھی بتایا کہ الماتی شہر میں حالیہ مظاہروں کے نتیجے میں سینکڑوں قازق فوجی اور شہری یا تو ہلاک یا زخمی ہوئے۔
قزاقستان کے شہر الماتی میں حالیہ پرتشدد فسادات کو روکنے کے لیے سکیورٹی فورسیز متحرک وہیں قزاقستان کے آمرانہ رہنما کا کہنا ہے کہ انہوں نے حکومت مخالف مظاہروں Anti Govt Protests in Kazakhstan کے خلاف پرتشدد کریک ڈاؤن کے درمیان سیکورٹی فورسز کو "بغیر انتباہ کے" گولی چلانے کا حکم دیا ہے اور پورے ملک میں ’کریٹیکل ریڈ‘ ٹیڑر الرٹ جاری کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Kazakhstan Protests: روس کے نیم فوجی دستے قزاقستان پہنچے، مظاہروں میں اب تک درجنوں افراد ہلاک
قزاقستان کے ایک نیوز پورٹل نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر کہا کہ ملک کی سکیورٹی فورسز نے تمام شہر کی انتظامیہ اور علاقائی پولیس کے محکموں پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
انسداد دہشت گردی کے ضابطوں کے تحت اسپیشل سروسز کو شہریوں اور گاڑیوں کی اپنی مرضی سے تلاشی لینے کی اجازت دی جائے گی۔جاری کردہ الرٹ میں تمام سکیورٹی فورسز اور لازمی خدمات کو متحرک کرنا شامل ہے۔
واضح رہے کہ وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس ہفتے کے شروع میں ہوئے پرتشدد احتجاج کے دوران جھڑپ میں مسلح افواج کے 26 اہلکار مارے گئے میں جبکہ 3,811 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔