اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ اس کی فوج نے اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے (ویسٹ بینک) میں تین فلسطینیوں کو ہلاک Israeli Forces kill Palestinians in West Bank کر دیا ہے۔
اسرائیل کی سرحدی پولیس نے منگل کو اعلان کیا کہ ہلاک کیے گئے تینوں فلسطینی افراد کا تعلق انتہا پسند تنظیم سے تھا، جو سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران مارے گئے۔
اس سے قبل منگل کے روز، فلسطینی وزارت صحت نے بھی ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے نابلس شہر کے المخفیہ محلے میں تین فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
اسرائیل کی اندرونی سیکیورٹی سروس شن بیٹ نے ایک الگ بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے تین فلسطینی اسرائیلی ڈیفنس فورسز اور اسرائیلی شہریوں کے خلاف حالیہ شوٹنگ کے کئی حملوں کے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔Palestine-Israel conflict
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے ٹویٹ کیا کہ ہمیں نقصان پہنچانے والوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز نے خاتون سمیت دو فلسطینیوں کو ہلاک کردیا
وہیں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’انہوں نے مغربی کنارے میں حالیہ فائرنگ کی وجہ سے انسداد دہشت گردی کی سرگرمیوں میں تیزی کا حکم دیا ہے‘۔
جبکہ فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ ’گاڑی میں موجود اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی گاڑی کو روکا اور براہِ راست فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجےمیں تین جوان شہید ہوگئے‘۔
فلسطین نے عالمی برادری سے اسرائیلی قتل کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی قانون کی تنظیموں سے اس بھیانک جرم اور کارروائی کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
الاقصیٰ شہداء بریگیڈز کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، یہ تینوں افراد 'بہادر شہدا' کے رکن ہیں، جو کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی قیادت میں تحریک فتح کا ایک گروپ ہے۔
حالیہ ہفتوں میں مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں اور فلسطینیوں کی املاک کے خلاف تشدد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیلی فورسز اور آباد کاروں کے خلاف فلسطینیوں کے حملے بھی ہوئے ہیں۔