اسرائیل کے ذریعے فلسطین علاقوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران 200 سے زائد افراد ہلاک جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک شدگان اور زخمیوں میں خواتین اور بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
اسرائیل، غزہ میں میڈیا اداروں اور صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے اس دوران غزہ کی پٹی سے رپورٹنگ کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے کیونکہ اسرائیل، میڈیا اداروں اور صحافیوں کو نشانہ بنا کر فضائی حملے کر رہا ہے تاکہ ان علاقوں سے صحیح خبریں پوری دنیا تک نہیں پہنچ سکیں۔
اسرائیل کے ذریعے غزہ میں واقع میڈیا دفاتر پر پہلا فضائی حملہ 12 مئی کو کیا گیا، جب غزہ کی پٹی میں 10 منزلہ الجواہرا ٹاور کو تباہ کر دیا گیا۔ اس 10 منزلہ عمارت میں فلسطینی ڈیلی نیوز اخبار اور ٹی وی چینل العرابی سمیت میڈیا کے 14 دفاتر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فضائی حملے میں 6 ماہ کے بچے کے علاوہ کنبہ کے سبھی افراد ہلاک
اسرائیل نے اس کے اگلے روز یعنی 15 مئی کو غزہ میں ایک دوسری کثیر المنزلہ عمارت کو نشانہ بنایا جس میں الجزیرہ اور امریکی خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس سمیت دیگر بین القوامی میڈیا کے دفاتر بھی تباہ ہو گئے۔
الجزیرہ کی صحافی لینہ السفین کا ٹویٹ یہ بھی پڑھیں: غزہ کی پٹی کا تنازع کیا ہے اور حماس کتنا طاقتور ہے؟
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں 1330 سے زیادہ فلسطینی باشندے زخمی
الجلا ٹاور کے مالک نے میڈیا کو اسرائیلی حملے کے مطابق پہلے ہی انتباہ دے دیا تھا اور عمارت کو حملے سے پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ فلڈ میں رپورٹنگ کے دوران نہ صرف فضائی حملے بلکہ رپورٹر کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے کے بعد غزہ میں تباہی
یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی باشندوں کے درمیان جھڑپ
میڈل ایسٹ میڈیا نے اپنے ٹویٹر پر لکھا کہ اس کی صحافی کو یروشلم میں مظاہرے کی رپورٹنگ کے درمیان اسرائلی پولیس نے زد و کوب کیا۔ میڈل ایسٹ نے لکھا کہ ''اسرائیلی فوج نے ایم ای ای کی نمائندہ لطیف عبد للتف پر حملہ کیا جب وہ یروشلم کے پرانے شہر میں فلسطینی ہڑتال کی کوریج کررہی تھیں۔ عبد للتف کو مارا پیٹا گیا، کالی مرچ چھڑک کر ان کا اسکارف ہٹا دیا گیا، جب وہ ایک چھوٹے لڑکے کی حراست کی اطلاع دے رہی تھیں۔''
یہ بھی پڑھیں:ایران نے مسلم دنیا سے اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں 43 فلسطینی ہلاک، 300 سے زائد زخمی
رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے بھی میڈیا پر اسرائیلی حملے کی سخف الفاظ میں مزمت کی ہے اور کہا ہے کہ جان بوجھ کر میڈیا کے دفاتر کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پولیس جان بوجھ کر میڈیا کے اداروں کو تباہ کر کے نہ صرف نیوز نشریات سے متعلق آلات کو نقصان پہنچا رہا ہے بلکہ میڈیا رپورٹنگ میں بھی رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اسرئیلی حملے کے خلاف عالمی عدالت میں معاملے کو لے کر جائیں گے۔