عراق میں بدعنوانی، بے روزگاری، عدم سہولیات کے خلاف جاری پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے وسیع تر اصلاحات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ملک گیر پُرتشدد احتجاج کے دوران عراق میں اب تک سو سے زائدہلاک جبکہ چھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عراقی وزیراعظم کی اعلان کردہ اصلاحات کے تحت کم آمدنی والے مکین رہائشی اراضی کے لیے درخواست دے سکیں گے اور اس فیصلے کا اطلاق ملک بھر میں ہوگا۔ان اصلاحات کے تحت مستحقین میں اقامتی پلاٹ تقسیم کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ خریداروں کی تعداد میں اضافے کے لیے سود سے پاک قرض حسنہ دینے کے پروگرام شروع کیے جائیں گے۔ڈیڑھ لاکھ بے روزگاروں کو مختلف مالی فوائد دیے جائیں گے اور نوجوانوں کو ملازمتوں کے مزید مواقع مہیا کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے ایک نشری بیان میں تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا ہے کہ ’’وہ ملک میں اصلاحات کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے کی غرض سے حکومت سے تعاون کریں۔‘‘
عادل عبدالمہدی نے ایک پروگرام کے دوران یہ بھی اعلان کیا کہ بدعنوان حکام کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔