اردو

urdu

ETV Bharat / international

عراق میں وسیع تر اصلاحات کا اعلان - عراق میں ملک گیر احتجاج کے بعد اصلاحات کا اعلان

ہزاروں عراقی شہری گذشتہ منگل سے دارالحکومت بغداد اور دوسرے شہروں میں ملک میں بڑھتی بے روزگاری ، شہری خدمات کے پست معیار اور سرکاری حکام کی بدعنوانیوں کے خلاف ملک گیر احتجاج کررہے ہیں۔

عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی

By

Published : Oct 7, 2019, 8:47 AM IST

عراق میں بدعنوانی، بے روزگاری، عدم سہولیات کے خلاف جاری پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے وسیع تر اصلاحات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ملک گیر پُرتشدد احتجاج کے دوران عراق میں اب تک سو سے زائدہلاک جبکہ چھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عراقی وزیراعظم کی اعلان کردہ اصلاحات کے تحت کم آمدنی والے مکین رہائشی اراضی کے لیے درخواست دے سکیں گے اور اس فیصلے کا اطلاق ملک بھر میں ہوگا۔ان اصلاحات کے تحت مستحقین میں اقامتی پلاٹ تقسیم کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ خریداروں کی تعداد میں اضافے کے لیے سود سے پاک قرض حسنہ دینے کے پروگرام شروع کیے جائیں گے۔ڈیڑھ لاکھ بے روزگاروں کو مختلف مالی فوائد دیے جائیں گے اور نوجوانوں کو ملازمتوں کے مزید مواقع مہیا کیے جائیں گے۔

وزیراعظم نے ایک نشری بیان میں تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا ہے کہ ’’وہ ملک میں اصلاحات کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے کی غرض سے حکومت سے تعاون کریں۔‘‘

عادل عبدالمہدی نے ایک پروگرام کے دوران یہ بھی اعلان کیا کہ بدعنوان حکام کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انھوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ احتجاجی ریلیوں کے دوران میں ہلاک شدہ مظاہرین اور سکیورٹی حکام کو شہید سمجھا جائے گا اور ان کے اہلِ خانہ کو معاوضہ دیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ وزارتِ صحت احتجاجی مظاہروں کے دوران میں زخمی ہونے والے افراد کو مفت طبی خدمات مہیا کرے گی۔

عادل عبدالمہدی نے کہا کہ حکومت آئیندہ اجلاسوں کے دوران میں مزید اصلاحات کا سلسلہ جاری رکھے گی۔فی الوقت قانون سازی ، مالیات اور انتظامی شعبوں میں اصلاحات کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ ہزاروں عراقی شہری گذشتہ منگل سے دارالحکومت بغداد اور دوسرے شہروں میں ملک میں بڑھتی بے روزگاری ، شہری خدمات کے پست معیار اور سرکاری حکام کی بدعنوانیوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

عراقی سکیورٹی فورسز نے اس عوامی احتجاجی تحریک کو دبانے کے لیے پرزور طاقت کا استعمال کیا جس کی وجہ سے چھے روز میں ایک سو بیس سے زیادہ افراد ہلاک اور کم سے کم 6 ہزار زخمی ہوگئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details