اردو

urdu

ETV Bharat / international

عراق میں 2 صحافیوں کے قتل کے الزام میں ایک شخص کو سزائے موت

دجلہ ٹی وی کے رپورٹر احمد عبدالصمد اور اس کے کیمرہ مین صفا غالی کو 10 جنوری 2020 کو پولیس اسٹیشن کے قریب کھڑی کار میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

Iraq court sentences man to death for killing 2 journalists
عراق میں 2 صحافیوں کے قتل کے الزام میں ایک شخص کو سزائے موت

By

Published : Nov 2, 2021, 12:56 PM IST

عراق کی سپریم کورٹ نے ایک شخص کو گزشتہ سال دو ممتاز عراقی صحافیوں کے قتل کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی ہے، دونوں صحافی جنوبی شہر بصرہ میں حکومت مخالف مظاہروں کی کوریج کے لیے پہنچے تھے۔

دجلہ ٹی وی کے رپورٹر احمد عبدالصمد اور اس کے کیمرہ مین صفا غالی کو 10 جنوری 2020 کو پولیس اسٹیشن کے قریب کھڑی کار میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

ان کی ہلاکتیں اکتوبر 2019 کے آخر میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کی کوریج کرنے والے کارکنوں اور صحافیوں کے خلاف ٹارگٹ کلنگ کا حصہ تھیں۔

کئی مہینوں سے عراقی دارالحکومت بغداد اور اکثریتی شیعہ جنوبی صوبوں میں دسیوں ہزار مظاہرین بدعنوانی کے خلاف اور اصلاحات کا مطالبہ کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں۔

ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے براہ راست گولہ بارود اور آنسو گیس کا استعمال کرتے ہوئے 600 سے زائد افراد کو ہلاک کیا ہے۔

حکومت کے پرتشدد ردعمل اور بگڑتی ہوئی کورونا وائرس وبائی بیماری کی وجہ سے بالآخر تحریک ختم ہوگئی۔

مظاہرین نے بڑے پیمانے پر ایران کے حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں کو ان ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، جن میں خاص طور پر کارکنوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

بصرہ کی عدالت نے کہا کہ دو صحافیوں کے قتل میں سزا پانے والے شخص نے اپنے جرائم کا اعتراف کر لیا ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنے کے مقصد سے ان کو مارا گیا تھا۔

عدالت نے اس شخص کی شناخت یا کسی عسکریت پسند یا دیگر گروہوں سے وابستگی کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

یہ مقدمہ اب ایک اعلیٰ عدالت کے پاس ہے، جو یا تو سزائے موت کی توثیق کر سکتی ہے، سزا کم کر سکتی ہے یا دوبارہ مقدمہ چلانے کا مطالبہ کر سکتی ہے۔

مقتول رپورٹر کے بھائی محمد صمد نے فون پر دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ چار افراد کو قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں لیکن صرف ایک کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: نمائشی میلے سے کرد کسانوں اور مقامی پروڈیوسرز کو فائدہ

انہوں نے سزا یافتہ قاتل کی شناخت حمزہ کاظم العیدانی کے طور پر کی، یہ پولیس افسر اسی عدالت میں کام کرتا تھا جہاں اسے آج سزا سنائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس وقت خوشی ملے گی جب ان کے رہنما کو مقدمے کے دائرے میں لایا جائے گا کیونکہ وہ اس وقت فرار ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details