اردو

urdu

ETV Bharat / international

ایران: احتجاج پر اکسانے کے الزام میں صحافی کو پھانسی

ایران میں آج حکومت کے خلاف عوام کو اکسانے کے الزام میں ایک صحافی کو پھانسی پر لٹکادیا گیا۔

By

Published : Dec 12, 2020, 4:51 PM IST

Updated : Dec 12, 2020, 5:33 PM IST

Iran executes journalist who encouraged 2017 protests
ایران: احتجاج پر اکسانے کے الزام میں صحافی کو پھانسی دے دی گئی

روح اللہ زم پر 2017 میں مخالف حکومت احتجاج کے دوران اپنی ویب سائٹ کے ذریعے مظاہرین کو اکسانے کا الزام ہے جبکہ ملک بھر میں یہ احتجاج شدت اختیار کرگیا تھا۔ ایرانی سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق صحافی روح اللہ زم کو ہفتے کی علی الصبح پھانسی دی گئی۔

ایران: احتجاج پر اکسانے کے الزام میں صحافی کو پھانسی

اطلاعات کے مطابق روح اللہ زم کو طویل جلاوطنی کے بعد ایران واپسی پر 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایرانی عدالت نے گزشتہ سال جون میں صحافی پر ملک میں انتشار پھیلانے کے الزام میں فرد جرم عائد کیا تھا جب کہ روح اللہ زم پر حکومت کے خلاف جاسوسی کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا۔

ایرانی عدالت نے گذشتہ جون کے دوران صحافی کو سزائے موت دی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ نے بھی صحافی کو دی گئی سزا کو برقرار رکھا تھا جبکہ آج صبح اسے پھانسی دی گئی۔

صحافی روح اللہ زم کو 2017 میں ایرانی حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانہ پر ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران مظاہرین کی حوصلہ افزائی کرنے اور انہیں اکسانے کے جرم میں پھانسی کی سزا دی گئی۔ ایران حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ’معاشرے میں فساد پھیلانے‘ کے مرتکب صحافی کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا‘۔

Last Updated : Dec 12, 2020, 5:33 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details