اردو

urdu

ETV Bharat / international

لیبیا میں گھوڑسواری کا مقابلہ منعقد - گھڑ سوار کھیلوں کو ملک کے ثقافتی ورثے

لیبیا میں لوگ گھوڑوں سے محبت کرتے ہیں اور گھڑ سوار کھیلوں کو ملک کے ثقافتی ورثے کا ایک قیمتی عنصر سمجھا جاتا ہے لیکن اس سال گھوڑوں کی ریس کو کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے کچھ ماہ معطل کرنا پڑا تھا۔

Libya
Libya

By

Published : Sep 27, 2020, 7:09 PM IST

بن غازی ایکوسٹرین کلبز جمپنگ چیمپینشپ کے پہلے ایڈیشن میں مرد اور خواتین نے گھوڑسواری میں مقابلہ کیا۔

لیبیا میں گھوڑسواری کا مقابلہ منعقد

لیبیا میں لوگ گھوڑوں سے محبت کرتے ہیں اور گھڑ سوار کھیلوں کو ملک کے ثقافتی ورثے کا ایک قیمتی عنصر سمجھا جاتا ہے۔

اس سال گھوڑوں کی ریس کو کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے معطل کرنا پڑا تھا۔

بنغازی یوتھ اینڈ اسپورٹس سب فیڈریشن کے صدر فراج نجم کہتے ہیں کہ "لیکن کھیلوں کا کوئی متبادل نہیں ہے، کھیل استثنیٰ حاصل کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔"

مقابلے میں تقریباً 75 گھوڑ سواروں نے حصہ لیا۔ سبھی بن غازی شہر میں قائم کلبوں سے آئے تھے۔

نجم نے مزید کہا کہ "یہ تہوار راتوں رات نہیں منایا گیا بلکہ ہم لوگ اسے منعقد کرنا چاہ رہے تھے لیکن کورونا وائرس کے باعث اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔"

چیمپیئنشپ کئی زمرے میں منعقد کیا گیا۔ جونئر کلاس میں رکاوٹوں کی اونچائی 80 سینٹی میٹر، اوپن کلاس میں اونچائی 100 سینٹی میٹر اور اعلی درجے کی کلاس میں 120 سینٹی میٹر رکھا گیا۔

120 سینٹی میٹر کیٹیگری میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے وایل ال نیلی کا کہنا ہے کہ مقابلہ سخت تھا۔ اب اس کی نگاہ بین الاقوامی چیمپیئن شپ پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ "میری خواہش ایک بین الاقوامی گھوڑ سوار بنوں اور اپنے ملک کی نمائندگی کروں۔ میں اپنے ملک کا نام بین الاقوامی سطح پر بلند کرنا چاہتا ہوں۔"

لیبیا سالوں سے سیکیورٹی اور معاشی بحرانوں سے گزر رہا ہے۔ ملک افراتفری کی لپیٹ میں تھا جب 2011 میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت نے دیرینہ ڈکٹیٹر معمر قذافی کا تختہ پلٹ دیا تھا، جو بعد میں مارا گیا تھا۔

گھڑ سوار کھیلوں کو ملک کے ثقافتی ورثے کا ایک قیمتی عنصر سمجھا جاتا ہے

اس کے بعد سے حریف مشرق اور مغرب میں قائم انتظامیہ کے مابین پھوٹ پڑ گئی ہے۔ ہر ایک کو مسلح گروپوں اور غیر ملکی حکومتوں کی حمایت حاصل ہے لیکن جنگ اور عدم استحکام کے باوجود گھڑ سواری یہاں لوگوں کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details