اردو

urdu

ETV Bharat / international

حجر اسود اور مقام ابراہیم کی نایاب تصاویر کا پہلی بار اجرا

تاریخ میں پہلی بار، سعودی عہدے داروں نے مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کے حجر اسود (مقدس سیاہ پتھر) کی شیشے کی طرح انتہائی واضح اور ہائی ریزولوشن والی تصاویر بنائی ہیں۔

hajr e aswad and maqam e ibrahim high resolution pictures release
حجر اسود

By

Published : May 6, 2021, 8:02 AM IST

Updated : May 6, 2021, 8:14 AM IST

سعودی وزارت اطلاعات کے مشیر نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ان تصاویر کو لینے میں 7 گھنٹے لگے ہیں اور یہ تصاویر 49،000 میگا پکسلز تک کی ہیں۔

حجر اسود

انہوں نے کہا کہ چونکہ بلیک اسٹون "جنت کا ٹکڑا ہے اور پہلی مرتبہ ہائی ریزولوشن کی تصاویر اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ جنت کس قدر خوبصورت ہوگی".

حجر اسود

حجر اسود خانہ کعبہ کے مشرقی کونے میں واقع ہے اور یہ دیکھنے میں بالکل سالم لگتا ہے، جسے چاندی کے خول میں لگایا گیا ہے، لیکن یہ در حقیقت آٹھ چھوٹے پتھروں پر مشتمل ہے، جن کو عربی لوبان (درختوں سے حاصل ہونے والے بروزہ) سے آپس میں جوڑا گیا ہے۔

حجر اسود اور مقام ابراہیم کی نایاب تصاویر کا اجرا

سب سے چھوٹا پتھر ایک سینٹی میٹر سے بڑا نہیں ہے، جبکہ سب سے بڑا پتھر 2 سینٹی میٹر سے زیادہ نہیں ہے۔ خالص چاندی سے بنی ہوئی بیرونی خول صرف مقدس پتھر کے تحفظ کا کام کرتی ہے۔

غورطلب ہے کہ یہ پتھر مسجد کے مشرقی حصے میں موجود ہے اور اس کے چارو طرف چاندی کا حصار بنا ہوا ہے۔

سفر حج پر جانے والوں خانہ کعبہ کا طواف کرنے والوں پر اس پتھر کا بوسہ لینا لازمی ہے، لیکن بھیڑ کی وجہ سے اسے اشاروں سے بھی چوما جا سکتا ہے۔

مقام ابراہیم

رئاسة شؤون الحرمين کی جانب سے حجر اسود کے علاوہ مقام ابراہیم کے اندر کی تصاویر جاری کی گئی ہیں۔ ان تصاویر حضرت ابراہیم کے قدموں کے نشانات کو فوٹو امیجنگ ٹیکنالوجی کے ذریعہ باریکی بینی سے دکھایا گیا ہے۔

ان تصاویر کو لینے سے قبل مقام ابراہیم کی اچھی طرح سے صفائی کی گئی اور کئی گھنٹوں کی مشقت اور محنت کے بعد حاصل کردہ تصاویر کو جاری کیا گیا ہے۔

مقام ابراہیم

رئاسة شؤون الحرمين نے ٹویٹر کے ذریعہ جانکاری دی ہے کہ پتھر پر موجود قدموں کے نشانات کی لمبائی اور چوڑائی 50 سنٹی میٹر ہے۔

مقام ابراہیم وہ مقام ہے، جہاں حضرت ابراہیم نے پتھر پر کھڑے ہوکر خانہ کعبہ کی تعمیر کی تھی اور اس پتھر پر ان کے قدموں کے نشانات موجود ہیں۔

Last Updated : May 6, 2021, 8:14 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details