گزشتہ روز ایران کی سرکاری ٹی وی اینکر نے سوشل میڈیا کے اکاؤنٹ سے اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور لکھا کہ مجھے 13برس سے ٹی وی پر جھوٹ بولنے پر معاف کردیا جائے، میرے لیے یقین کرنا مشکل ہے کہ میرے اپنے لوگ مارے جارہے ہیں۔ استعفیٰ دینے والی سرکاری ٹی وی کی اینکر نے یہ بھی لکھا کہ وہ اب آئندہ کبھی ٹی وی پر نہیں آئیں گی۔
اس کے علاوہ خاتون اینکرز صباراد اور زہرہ بھی اپنے استعفوں کا اعلان کر چکی ہیں۔
سرکاری ٹیلی ویژن کی اینکر مستعفی غیر ملکی میڈیا کے مطابق خاتون اینکرز کے علاوہ سرکاری ٹی وی چینل کے صحافیوں اور ملازمین نے بھی عوام سے معافی مانگی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثہ سے متعلق انہوں نے ٹی وی پر وہی کچھ رپورٹ کیا جو حکام نے انہیں بتایا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ ایران میں یوکرین کا طیارہ گرنے سے 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے، طیارہ میں 167 مسافر اور عملہ کے 9 افراد سوار تھے۔ مسافر طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیف جا رہا تھا، جس میں کینیڈا، ایران، سوئیڈن اور یوکرین کے شہری سوار تھے۔