چین کے ذریعہ عطیہ کے طور پر مصر کو کورونا وائرس ویکسین کی تین لاکھ خوراک کی کھیپ موصول ہونے کے بعد مصر کی وزیر صحت نے پیر کو چینی کورونا وائرس ویکسین سینوفارم کی تعریف کی ہے۔
مصر کی وزیر صحت ہالہ زید نے کہا کہ ''سائنسی لحاظ سے یہ سب سے اچھی ویکسین سمجھی جاتی ہے''
بیجنگ کی ویکسین ڈپلومیسی مہم کے تحت مصر ان درجن بھر ممالک میں سے ایک ہے جو کووڈ 19 وبائی امراض کا مقابلہ کرنے اور کووڈ 19 کے ٹیکے کے لئے چینی مدد پر انحصار کر رہا ہے۔
زید نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مصر نے چینی حکومت کے ساتھ مل کر ویکسین بنانے پر کام کیا ہے تاکہ اس کی سپلائی اپنے ملک کے ساتھ ساتھ کئی افریکی ممالک میں کی جا سکے۔
مصر اس سے پہلے سینوفارم کی ساڑھے تین لاکھ خوراکیں اور آسٹرا زینیکا کی پچاس ہزار خوراکوں کی کھیپ حاصل کر چکا ہے۔
صدر عبد الفتاح السیسی نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ ان کے ملک کو 30 سے 35 ملین افراد کو ٹیکہ لگانے کے لئے کم سے کم 70 ملین کورونا وائرس ویکسین کی خوراک کی ضرورت ہے۔
واضح ہو کہ مصر میں جن لوگوں کو کورونا وائرس ویکسین کی پہلی خوراک دی جا رہی ہے، ان افردا میں پہلا گروپ طبی عملہ کا ہے، اس کے بعد سینے کے امراض اور بخار میں مبتلا افراد اور اس کے بعد دائمی بیماریوں والے مریضوں اور عمر رسیدہ افراد کو کورونا ویکسین لگائی جائے گی۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق عرب ممالک میں سب سے زیادہ 100 ملین آبادی والے مصر میں کورونا وائرس کے 195418 تصدیق شدہ معاملے سامنے آئے ہیں، جس میں 11598 افراد کی موت ہوئی ہے۔
دنیا بھر میں کووڈ 19 کے معاملات اس کے تصدیق شدہ معاملات سے بہت زیادہ ہیں کیونکہ ابھی بھی پوری دنیا میں کووڈ 19 کی جانچ محدود پیمانے پر ہی ہوئی ہے۔