یمن کے وسطی صوبے مارب میں فوج کے ساتھ مقابلہ میں کم از کم 30 حوثی باغی مارے گئے۔ فوج کے ترجمان نے اس جھڑپ کے بارے تفصیلات بتاتے ہوئے یہ اطلاع دی۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع نے بتایا کہ مارب کے سرواہ میں جھڑپ میں دونوں اطراف کے لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ادھر وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے ٹوئٹ کیا کہ حوثی باغیوں کو شکست دینے کے بعد فوج نے سرواہ میں متعدد اسٹریٹجک علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔
تاہم حوثی گروپ نے فی الحال اس واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ زیادہ تر جھڑپیں مارب کے علاقے میں ہوئی ہیں لیکن یہ علاقہ حکومت کے ماتحت ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یمن میں 2014 سے خانہ جنگی جاری ہے۔
جھڑپ میں دونوں اطراف کے لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں سابق میں کورونا وائرس (کووڈ۔19) وبا کے دوران جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کے وفد نے یمنی صدر کے ساتھ بات چیت کی تھی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے گذشتہ ہفتے یمن کے متحارب گروپز پر مزید دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ وہ جنگ بندی کا معاہدہ کریں جس کی وجہ سے دنیا کی بدترین انسانی تباہی ہوئی ہے۔ اس جنگ میں اب تک 10،000 سے زیادہ جانیں اور 20 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2014 میں ایران کے حمایت یافتہ شیعہ حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا اور یمن کے شمال کے بیشتر حصے پر قبضہ کر لیا اور صدر عبدالرب منصور ہادی کو جلاوطن کر دیا۔
امریکہ کی حمایت یافتہ سعودی زیرقیادت اتحاد نے گزشتہ برس مداخلت کر کے ہادی کے اقتدار کو بحال کرنے کی کوشش کی۔ علاقے میں کشیدگی اب بھی برقرار ہے۔