غزہ میں واقع برٹش چلڈرنس چیریٹی کے دفتر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے مابین جاری تنازع کے درمیان بچے غیر محفوظ ہیں۔
غزہ میں سیو دی چلڈرن کے مواصلاتی افسر نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ بمباری اور تباہی کی آوازوں سے فلسطینی نوجوانوں کو نیند نہیں آتی ہے اور انہیں مستقل چوکنا رہنا پڑتا ہے۔
مازین نعیم نے خطے میں ہونے والے تشدد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نے افسردگی کی علامات، پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کی علامات اور بہت ساری علامات دیکھی ہیں۔'
غزہ کے صحت کے عہدیداروں کے مطابق 10 مئی کو اسرائیل اور غزہ کے حماس کے مابین تازہ ترین تنازعہ کے بعد سے اب تک ہلاک ہونے والے 217 فلسطینیوں میں کم از کم 63 بچے بھی شامل ہیں۔