یمن کے دارالحکومت صنعاء پر سعودی زیر قیادت اتحاد کے فضائی حملوں (Saudi-led coalition Airstrikes on yemen) میں صنعا کے آبی ذخیرے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ صنعا میں پبلک کارپوریشن برائے پانی اور صفائی کے سربراہ نے جمعرات کو بتایا کہ سعودی زیر قیادت اتحاد کے حملے میں آبی زخیرے کو تباہ کیا گیا ہے۔
تباہ شدہ گودام میں کھڑے فواز کیران نے بتایا کہ ان حملوں نے "پانی کے نیٹ ورک اور سیوریج کے نظام کے آلات کو نقصان پہنچایا ہے"۔
انہوں نے کہا کہ "سعودی زیرقیادت اتحاد کی طرف سے دو فضائی حملوں نے کل رات تقریباً 1 بجے پبلک کارپوریشن یعنی پانی اور صفائی کے لیے ذخیرہ کرنے کی سہولت کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں یہ نقصان ہوا، جو آپ دیکھ رہے ہیں۔ اس ایئر اسٹرائک کا مقصد پانی کے نیٹ ورک اور سیوریج سسٹم کی دیکھ بھال کے تمام آلات کو تباہ کرنا تھا۔"
اتوار کو حکام نے بتایا کہ یمن میں ایران کے حمایت (Iran-backed rebels in Yemen) یافتہ باغیوں کے خلاف لڑنے والے سعودی قیادت والے اتحاد نے حالیہ ہفتوں میں تنازعات سے متاثرہ ملک کے دارالحکومت (Airstrikes on yemen capital Sana) اور دیگر مقامات پر فضائی حملوں میں تیزی لائی ہے، جب کہ سرکاری افواج نے مغربی ساحل اور کلیدی صوبے مارب میں پیش قدمی کی۔
اتحاد نے کہا کہ اس نے باغیوں کے زیر قبضہ صنعاء میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا اور اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل مارب اور حدیدہ صوبوں میں حوثیوں کے فرنٹ لائنز کے خلاف فضائی حملے شروع کیے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں لڑائی میں اضافہ اس وقت ہوا ہے جب باغی حوثیوں کی مارب جارحیت اور سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملوں کو ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور امریکہ کی سفارتی کوششوں کے باوجود حوثی بات کرنے کو تیار نہیں ہو رہے ہیں۔