اردو

urdu

ETV Bharat / international

عراق: حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاکتوں میں اضافہ - عراق میں 63 افراد ہلاک

عراق کے دارالحکومت بغداد اور اردگرد کے شہروں میں حکومت مخالف مظاہروں کی وجہ سے تاحال 63 ہلاک، جبکہ تقریبا 25 سو افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

iraq anti-government protests

By

Published : Oct 27, 2019, 3:54 AM IST


عرآق کی ازاد انسانی حقوق کی کمیشن نے ملک بھر میں جمعے اور ہفتے کے روز حکومت مخالف مظاہروں میں ان کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ زیادہ تر یہ ہلاکتیں عراق کی دو ریاستیں ذی قار اور میسان میں ہوئیں۔

اس سے قبل جمعے کے روز پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران 42 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹز کے مطابق مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز گولیاں چلائی تھیں۔

انسانی حقوق کی نتظیم کے مطابق ہفتے کے روز تین افراد النصیریہ میں مارے گئے، جبکہ تین افراد دارالحکومت بغداد میں اس مارے گئے، جب سکیورٹی فورسز نے ان پر آنسو گیس اور گولیاں برسائیں۔

عراقی وزارت داخلہ کے مطابق بصرہ شہر میں سیکیورٹی اہلکاروں پر دستی بموں سے حملے کے سبب حالات کشیدہ ہو گئے تھے۔

اس سلسلے میں عراقی جوڈیشل کونسل کا کہنا ہے کہ کہ فوج اور سکیورٹی اداروں پر حملہ کسی بھی صورت میں ناقابل برداشت ہے۔ ان حملوں کے مجرمین کو سزائے موت دی جائے گی۔ساتھ ہی شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی صفوں میں موجود تخریب کاروں اور فسادیوں کے بارے میں سکیورٹی اداروں کو مطلع کریں۔

ایک طرف ملک بھر میں حکومت کے خلاف لوگ سڑکوں پر ہیں، دوسری جانب ملک کے شیعہ اکثریتی شہر کربلا میں ایران کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا گیا۔

اس دوران مظاہرین نے ایران کے مذہبی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کی تصاویر پھاڑ دیں۔مظاہرین نے ایران کی سمندرپار کارروائیوں میں سرگرم القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔

فی الحال کربلا میں کرفیو کی خبر ہے۔دوسری جانب عراق کے حفاظتی دستوں پر الزام ہے کہ انہوں نے مظاہرین کو کچلنے لیے بے دریغ طاقت کا استعمال کیا ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ موجودہ حکومت اقتدار سے دستبردار ہو اور ملک میں سیاسی نظام کو مکمل طور پر تبدیل کیا جائے،کیونکہ اس نظام نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details