اردو

urdu

ETV Bharat / international

شہزادہ فلپ کی وفات پر عالمی رہنماؤں کا اظہارِ تعزیت - برطانیہ کے وزیر اعظم

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہزادہ فلپ لاتعداد نوجوانوں کے لیے ایک مثال تھے۔

تعزیت اور رنج و الم کا اظہار
تعزیت اور رنج و الم کا اظہار

By

Published : Apr 9, 2021, 9:56 PM IST

شہزادہ فلپ کی وفات پر عالمی رہنماؤں کا اظہارِ تعزیت

ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے شوہر، ڈیوک آف ایڈنبر شہزادہ فلپ کی وفات پر عالمی رہنماوں نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے رنج و غم کا اظہار کیا ہے-

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہزادہ فلپ لاتعداد نوجوانوں کے لیے ایک مثال تھے۔ انھوں نے شاہی خاندان اور شہنشاہیت کو چلانے میں مدد دی تاکہ وہ ایک ایسا ادارہ بنا رہے جو کہ ہماری قومی زندگی کے توازن اور خوشی کے لیے بلاشک و شبہ کلیدی اہمیت کا حامل ہو۔

انہوں نے کہا 'جب انھیں ڈیوک کی وفات کی خبر ملی تو انھیں ’شدید افسوس ہوا۔‘ ’شہزادہ فلپ نے برطانیہ کی کئی نسلوں، پورے کامن ویلتھ اور پوری دنیا سے محبت سمیٹی'۔

شہزادہ فلپ کی وفات پر عالمی رہنماوں نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے سخت رنج و الم کا اظہار کیا ہے

بورس جانسن نے اس سب سے طویل عرصے تک قائم رہنے والے شاہی جوڑے میں ڈیوک کے کردار کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور یہ بھی یاد کیا کہ شہزادہ فلپ دوسری عالمی جنگ میں لڑنے والے ان آخری افراد میں سے تھے جو اب تک زندہ رہے۔ جانسن نے کہا کہ ’اس تنازع سے انھوں نے خدمت کرنے کا جذبہ سیکھا جس کا اطلاق انھوں نے جنگ کے بعد کے زمانے میں کیا۔‘

آرک بشپ آف کینٹربری جسٹن ویلبائے نے کہا ہے کہ ’انھوں (پرنس فلپ) نے ہمیشہ دوسروں کے مفادات کو اپنے اوپر ترجیح دی، اور ایسا کرتے ہوئے، مسیحی اقدار کی بہترین مثال پیش کی۔‘

شہزادہ فلپ

ان کے مطابق شہزادہ فلپ نے ’ملکہ برطانیہ کے دور میں بہت اہم خدمات پیش کیں۔‘ انھوں نے ڈیوک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ اس سوچ میں مکمل طور پر یقین رکھتے تھے کہ جو کردار ملکہ نبھا رہی ہیں وہ انتہائی اہم ہے اور ان کی اس حوالے سے مدد کرنا ان کا فرض ہے۔‘

بی بی سی کے شاہی امور کے نامہ نگار نکولس وچیل کا کہنا ہے کہ ’یہ پوری قوم کے لیے اداسی کا لمحہ ہے‘ اور ’خاص طور پر یہ ملکہ برطانیہ کے لیے اداسی کا لمحہ ہے جنھوں نے اپنے شریک حیات کو کھویا جو 73 برس ان کے ساتھ رہے۔ یہ اس سے کہیں طویل عرصے کا ساتھ ہے جو ہم سوچ بھی سکتے ہیں۔‘

اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن کا کہنا تھا کہ وہ ڈیوک کی وفات پر ’افسردہ‘ ہیں۔ بکنگھم پیلس کے گیٹ پر ڈیوک آف ایڈنبرا پرنس فلپ کی وفات کی اطلاع لگا دی گئی ہے۔

شہزادہ فلپ

انھوں نے ٹویٹ کیا کہ ’میں بذاتِ خود، سکاٹ لینڈ کی حکومت اور سکاٹ لینڈ کے لوگوں کی جانب سے ملکہ برطانیہ اور ان کے خاندان سے انتہائی گہرے افسوس کا اظہار کرتی ہوں۔‘

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ مورسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے ایک نسل کی تربیت کی ہے۔ ملک کے سابق رہنما جولیا گلارڈ نے کہا ہے کہ ڈیوک ایک فرض شناس اور حس مزاح رکھنے والی شخصیت کے مالک تھے۔

بلجیئم کے کنگ فلپ نے ملکہ کو ایک نجی پیغام بھیجا ہے اور کہا ہے کہ جب ممکن ہو گا وہ ان سے ملاقات کریں گے۔

شہزادہ فلپ

یہ بھی پڑھیے
ایڈن برگ کے ڈیوک شہزادہ فیلِپ 99 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

مالٹا کے وزیر اعظم رابرٹ ابیلا نے اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا ہے کہ وہ پرنس فلپ کی موت پر سوگوار ہیں، جنھوں نے مالٹا کو اپنا گھر بنا رکھا تھا اور وہ اکثر یہاں واپس آتے تھے۔ ہمارے لوگ ہمیشہ ان کی یاد کو قیمتی اثاثہ سمجھیں گے۔

لتھوانیا کے صدر گِٹانس نوسیدا نے ملکہ کو اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا کہ انتہائی افسوس کہ ان گھڑیوں میرے جذبات اور دعائیں آپ اور برطانیہ کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔

واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے شوہر، طویل عمر شاہی جوڑا شہزادہ فلپ 99 برس کی عمر میں ونڈسر کے شاہی محل میں آج انتقال کر گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details