برطانیہ کی ایک عدالت نے مفرور بھارتی تاجر وجے مالیا کو پیر کے روز دیوالیہ قرار دے دیا ہے، جس کے بعد مالیا کے اثاثے ضبط کرکے بھارتی بینکوں کے لئے قرضوں کی وصولی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
لندن میں چیف انسالوینسیز اینڈ کمپنیز کورٹ کے جج مائیکل بریگز نے مالیہ کو دیوالیہ قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ مالیا کے خلاف اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی سربراہی میں 13 بھارتی بینکوں کے کنسورشیم نے لندن کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں مالیا کو کنگ فشر ایئر لائنز کو دیئے گئے قرضوں کی وصولی کے لئے دیوالیہ قرار دینے کی مانگ کی گئی تھی۔
بھارتی بینکوں کی نمائندگی کرنے والی لاء کمپنی ٹی ایل ٹی، ایل ایل پی اور بیرسٹر مارسیا شیکرڈیمیان نے ان کی جانب سے ایک عرضی داخل کی اور مالیا کو دیوالیہ قرار دینے کی اپیل کی۔
واضح رہے کہ مالیا کو قرض دینے والے بینکوں نے رواں ماہ کنگ فشر ایئر لائنز کے شیئر کو فروخت کرکے 792.12 کروڑ روپئے جمع کیے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ سے متعلق ایک معاملے میں ان شیئروں کو ضبط کرلیا تھا۔ ای ڈی نے یہ شیئر اسٹیٹ بینک کے زیرقیادت قرض دہندہ بینکوں کے حوالے کردیئے تھے۔ گذشتہ ماہ بھی اسی معاملے میں بینکوں کے کنسورشیم کو حصص کی فروخت کے ذریعہ 7181 کروڑ روپے ملے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مالیا کی عرضی پر سماعت 13 اگست تک ملتوی
برطانیہ فرار ہونے والے مالیا کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی 9000 کروڑ روپئے کے مبینہ بینک فراڈ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس دھوکہ دہی کا تعلق مالیا کی بند ہوچکی کنگ فشر ایئر لائن سے ہے، جس کے لئے اس نے متعدد بینکوں سے تقریباً9000 کروڑ روپے کے قرضے لئے تھے۔ اس قرض کی وصولی کے لئے قرض وصولی ٹریبونل (ڈی آر ٹی) نے مالیا کی کمپنی کے حصص فروخت کردیئے ہیں۔