پوری دنیا میں پھیلی کورونا وبا سے تحفظ کے لئے کورونا ویکسین کو تمام تر ٹرائل کے بعد تیار تو کر لیا گیا ہے لیکن ترقی پذیر ممالک میں اسے پہنچانا اور اسٹور کرنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ ان علاقوں میں بجلی کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ ہے، جسے دور کرنے کے لئے اٹلی کے ایویلینو کے قریب ایک لیب میں انجینئر ایک ایسے فریج کو تیار کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں جو ترقی پذیر ممالک کے دور دراز علاقوں میں ویکسین کو اسٹور کرنے میں مدد کرے گا۔
اس فریج کو تیار کرنے والے انجینئروں کے مطابق ڈی وی ٹی ایس (ڈیسمون ویکسین ٹرانسپورٹ اینڈ اسٹوریج سولیوشن) 40 گھنٹے تک بنا بجلی کے 70 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت برقرار رکھنے میں کامیاب ہے۔
ڈیسموکے تکنیکی ڈائرکٹر کا کہنا ہے کہ اس میں 36 ویکسین کی ٹرے کو رکھا جا سکتا ہے اور ہر ٹرے میں 5 ہزار ڈوزیز ویکسین کو رکھنے کی صلاحیت ہے۔ اس طرح اس فریج میں 180 ہزار خوراکوں کو رکھا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 40 گھنٹے تک مسلسل بجلی کی کٹوتی کے باوجود ہم 70 ڈگری درجہ حرارت کو برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور اب ہم اسے اور زیادہ دیر تک درجہ حرارت کو برقرار رکھنے پر کام کر رہے ہیں۔
فائزر کمپنی کے ذریعہ اعلان کئے جانے کے بعد ریفریجریشن بازار سے متعلق کمپنیوں نے اس پر کام کرنا شروع کر دیا ہے، جس میں کمپنی نے کہا تھا کہ کورونا ویکسین تمام تر ٹرائل اور مرحلے میں کامیاب ہو چکی ہے، اب اسے محفوظ رکھنے اور ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے دوران 70 ڈگری سیلیس برقرار رکھنے والے فریج کی ضرورت ہے۔
آر این اے (ریبو نوکلک ایسڈ) پر مبنی ویکسین کا مسئلہ ہے کہ اگر درجہ حرارت میں کثرت سے کمی یا زیادتی ہوتی ہے اور درجہ حرارت 70 ڈگری سیلسیس سے اوپر ہوجاتا ہے تو ویکسین خراب ہو سکتی ہے۔