صنفی مساوات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ شعور اجاگر کرنے کے لئے لڑکیوں کے عالمی دن کے موقع پر 16 سالہ لڑکی کو رسمی طور پر 'گرلز ٹیک اوور' پروگرام کے تحت ایک دن کے لئے فن لینڈ کا وزیر اعظم بنایا گیا ہے۔
فن لینڈ کی حکومت نے بتایا کہ جنوبی فن لینڈ کے چھوٹے سے گاوں واکسی سے تعلق رکھنے والی آوا مورٹو نے صنفی مساوات پر ٹیکنالوجی کے اثرات کو اجاگر کرنے کے لئے وزیر اعظم ساننا مارن کے ساتھ مکمل ایک دن سفر کیا اور وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔
'لڑکیوں کی تکنالوجی تک رسائی ایک اہم مسئلہ ہے، جس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے'۔ اس موقع پر مورٹو نے کہا ہے کہ 'لڑکیوں کی ٹیکنالوجی تک رسائی ایک اہم مسئلہ ہے، جس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے'۔
مورٹو کا کہنا ہے کہ 'جب تک لڑکیوں کو ٹیکنالوجی کے استعمال اور نشوونما سے باز رکھا جاتا ہے تو صنفی مساوات کے عزائم کم ہوجائیں گے۔ لڑکیاں بھی ڈیجیٹل مستقبل کی حامل ہیں اور اسی وجہ سے لڑکیوں کو ٹیکنالوجی میں بھی آگے بڑھنا چاہیے'۔
آوا مورٹو نے دن کے دوران اراکین کابینہ اور قانون سازوں سے ملاقات کی۔
فن لینڈ کی حکومت نے عالمی تنظیم پلان انٹرنیشنل کی جانب سے خواتین کو مواقع فراہم کرنے اور صنفی مساوات کے لیے شروع کی گئی مہم (گرلز ٹیک اوور) کے تحت 16 سالہ ایوا مورٹو کو وزیر اعظم بنایا۔
فن لینڈ کی حکومت نے ایوا مورٹو کو اقوام متحدہ (یو این) کی جانب سے ہر سال اکتوبر میں منائے جانے والی لڑکیوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک دن کا وزیر اعظم بنایا۔
صنفی مساوات کے لیے شروع کی گئی مہم (گرلز ٹیک اوور) کے تحت 16 سالہ ایوا مورتو کو وزیر اعظم بنایا فن لینڈ حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ایوا مورٹو نے ایک دن کی علامتی وزیر اعظم کی خدمات سر انجام دیں۔ ایک دن کے لیے وزیر اعظم کی خدمات دینے والی ایوا نے اگرچہ کوئی قانون سازی نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے حکومتی معاملات کے لیے کوئی ضوابط بنائے، تاہم انہوں نے بطور وزیر اعظم تمام کاموں کی نگرانی کی۔
دن کے اختتام پر ایوا نے اپنے خطاب میں فن لینڈ حکومت اور وزیر اعظم کی تعریف کرنے سمیت دیگر عہدیداروں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی کبھی یہ خواہش نہیں رہی ہے کہ وہ وزیر اعظم کے دفتر میں ہوں۔
ایوا مورٹو نے پورے دن علامتی وزیر اعظم کی خدمات ادا کرنے کے بعد شام کو ہی اپنی خدمات حکومت کو واپس کردیں۔