برطانیہ کی زیر قیادت جوائنٹ ایکسپنڈیشنری فورس (جے ای ایف) کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ "یوکرین ناٹو کا رکن نہیں ہے… ہم نے برسوں سے سنا ہے کہ دروازے کھلے ہیں، لیکن ہم نے یہ بھی سنا ہے کہ ہم اس میں شامل نہیں ہو سکتے۔ Ukraine will not Join NATO یہ ایک سچائی ہے اور اسے تسلیم کیا جانا چاہیے،"
زیلنسکی نے یوکرین کو روسی فضائی حملوں سے بچانے کے لیے نو فلائی زون کے لیے اپنی اپیل کو دوہراتے ہوئے کہا کہ "مجھے خوشی ہے کہ ہمارے لوگ اس بات کو سمجھنے لگے ہیں اور خود پر اور ان شراکت داروں پر بھروسہ کرتے ہیں جو ہماری مدد کر رہے ہیں،"
جے ای ایف میں ڈنمارک، فن لینڈ، ایسٹونیا، آئس لینڈ، لٹویا، لتھوانیا، نیدرلینڈ، سویڈن اور ناروے شامل ہو سکتے ہیں۔ زیلنسکی نے ایک بار پھر مغربی اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ یوکرین کو جنگی طیارے فراہم کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine War: زیلنسکی کی ناٹو کو وارننگ
دریں اثناء روسی افواج نے یوکرین کے دارالحکومت کے وسطی علاقے کے قریب حملے جاری ہیں۔ Russia Ukraine War یوکرینی حکام کے مطابق روسی فورسز نے وسطی کیف کے قریب رہائشی علاقے پر فائرنگ کی جس کے بعد فریقین کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
وہیں ناٹو نے مشرقی کنارے پر فوجی پوزیشن کو بحال کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔
حکام اور سفارت کاروں کے مطابق، ناٹو اپنے فوجی کمانڈروں کو ماسکو کے یوکرین پر حملے کے بعد روس کو روکنے کے لیے نئے طریقے تیار کرنے کے لیے کہے گا، جس میں مشرقی یورپ میں مزید فوجیوں اور میزائل ڈیفنس شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine War: 'ناٹو اور ماسکو کے درمیان تصادم تیسری عالمی جنگ کے آغاز کا باعث بنے گا'
ناٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ہمیں اس نئی حقیقت کے لیے اپنی فوجی پوزیشن کو دوبارہ ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ "وزراء تمام ڈومینز میں طویل مدتی کے لیے ہماری سلامتی کو تقویت دینے کے لیے ٹھوس اقدامات پر ایک اہم بحث شروع کریں گے۔"