بھارت روس سے تیل کی سپلائی اور ماسکو سے تعاون میں توسیع کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار روسی سفیر برائے نئی دہلی ڈینس علیپوف نے جمعہ کو کیا۔Russian ambassador on India
علیپوف نے رشیا 24 براڈکاسٹر کو بتایا کہ "بھارت روسی تیل اور ہائیڈرو کاربن کی ترسیل میں دلچسپی رکھتا ہے۔ ہم اس شعبہ میں تعاون کی توسیع میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اچھے امکانات یہاں کھل رہے ہیں اور اس تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔‘‘
سفارت کار نے مزید بتایا کہ ایک فعال اور ٹھوس بات چیت پہلے سے ہی جاری ہے۔ جس کے نتائج مستقبل قریب میں معلوم ہوں گے۔
وہیں انھوں نے یہ بھی کہا کہ روس-بھارت کے درمیان دفاعی صنعت میں تعاون یوکرین کے موجودہ تناظر میں متاثر نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ "دفاعی صنعت کے تعاون کا تازہ ترین پروگرام 2031 تک 10 سال کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جس میں بہت سارے شعبے اور مشترکہ منصوبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ"مجھے نہیں لگتا، میں یہ بھی کہہ سکتا ہوں بلکہ مجھے یقین ہے کہ موجودہ صورتحال ہمارے دفاعی صنعت کے تعاون کو متاثر یا کم سے کم متاثر نہیں کرے گی کیونکہ اس سے پہلے امریکہ کی طرف سے یکطرفہ پابندیوں کے باوجود بہت سی روسی کمپنیاں جو فوجی صنعتی کمپلیکس میں کام کر رہی ہیں بھارت کے ساتھ تعاون کے شعبہ میں طویل عرصے سے کام کر رہی ہیں اور یوکرین کی صورت حال کی وجہ سے پابندیوں میں توسیع سے بنیادی طور پر کچھ بھی تبدیل نہیں ہوتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: