اردو

urdu

بحیرہ اسود میں برطانیہ کے جنگی جہاز کو روکنے کے لئے روس نے فائرنگ کی

روسی ایس یو 24 بمبار نے برطانوی جہاز کے سامنے بم گرایا تاکہ وہ اسے کورس بدلنے کے لئے مجبور کر سکیں۔ دوسری طرف برطانیہ کی وزارت دفاع نے روس کے اس بیان پر فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔

By

Published : Jun 23, 2021, 7:39 PM IST

Published : Jun 23, 2021, 7:39 PM IST

black sea
black sea

روسی وزارت دفاع (Russian Defense Ministry) نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک روسی جنگی جہاز نے بدھ کے روز بحیرہ اسود (Black Sea) میں کریمیا کے قریب سے گزرنے والے ایک برطانوی تباہ کن (British Destroyer) کو روکنے کے لئے انتباہی گولیاں (Fired Warning Shots) چلائیں اور ایک جنگی طیارے نے بم گرائے۔

سرد جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ماسکو نے نیٹو کے جنگی جہاز کو روکنے کے لئے گولہ بارود کا استعمال کیا ہے۔ اس حملے سے روس و مغرب میں کشیدگی کی عکاسی ہوتی ہے ۔وزارت نے کہا ہے کہ روسی جنگی جہاز نے انتباہی گولیاں چلائیں جب برطانیہ کے ایک میزائل تباہ کن محافظ نے روس کے علاقائی پانیوں میں دراندازی کو نظرانداز کیا۔

وزارت نے کہا کہ روسی ایس یو 24 بمبار نے برطانوی جہاز کے سامنے بم گرایا تاکہ وہ اسے کورس بدلنے کے لئے مجبور کر سکیں۔ دوسری طرف برطانیہ کی وزارت دفاع نے روس کے اس بیان پر فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے جاپانی جہاز کے پائلٹ دستے کے 14 ارکان کو رہا کیا

واضح رہے کہ روس نے 2014 میں یوکرین کے جزیرہ نما کریمین پر قبضہ کیا تھا۔ روس کے اس اقدام کو دنیا کے بیشتر ممالک نے تسلیم نہیں کیا۔ نیٹو کے ممبران ترکی، یونان، رومانیہ اور بلغاریہ سبھی بحیرہ اسود پر ہیں لیکن امریکہ، برطانیہ اور نیٹو کے دیگر اتحادی ممالک کے جنگی جہازوں نے بھی یوکرین کے لئے کئی بار دورے کئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details