فرانس کی پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ فرانس کے نائس شہر میں چرچ کے نزدیک چاقو زنی کی واردات میں 3 افراد ہلاک، جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ حملہ آور کو جمعرات کی صبح حملے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور گرفتاری کے دوران زخمی ہونے کے بعد اسے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ عہدیدار نے بتایا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ حملہ آور کسی جماعت سے وابستہ نہیں ہے۔
تا حال حالیہ حملے کی وجوہات کا علم نہیں ہو سکا ہے۔ اس حملے کے بعد فرانس اس جیسے حملوں کے لیے ہائی الرٹ پر ہے۔
فرانس پارلیمنٹ کا ایوان زیریں میں ہونے والا مباحثہ نئے کورونا لاک ڈاون کے سبب معطل ہو گیا۔ اس دوران اراکین نے متاثرین کے لیے کچھ دیر خاموش رہ کر خراج عقیدت پیش کی۔
پراسیکیوٹر کے دفتر اور قومی پولیس نے بتایا کہ جمعرات کو چاقو زنی کی واردات کی کسی دہشت گردانہ معاملے سے رابطہ کی کڑی سمجھنے کے لیے تفتیش کا آغاز ہو گیا ہے۔
اگر چہ حالیہ حملے کا مقصد غیر واضح ہے، لیکن گزشتہ کئی دنوں سے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا توہین آمیز خاکہ دکھایا جانا اور اس کے بعد پیرس میں سیموئل پیٹی نامی ٹیچر کے قتل کے بعد سے ہی کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔