اردو

urdu

ETV Bharat / international

برطانیہ کا ہمیشہ کے لیے یورپی یونین سے علاحدگی

برطانیہ 47 سال بعد آج یورپی یونین سے باہر نکل جائے گا، مقامی وقت کے مطابق گیارہ بجے شب برطانیہ، یورپی یونین سے مکمل طور پرعلاحدہ ہوجائے گا۔

now Britain permanently exit from the European Union
برطانیہ کا ہمیشہ کے لیے یورپی یونین سے علاحدگی

By

Published : Jan 31, 2020, 8:25 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 5:02 PM IST

برطانوی کابینہ کی آج شام سندرلینڈ شہر میں علامتی میٹنگ بھی ہوگی، یہ وہی مقام ہے جہاں سے بریگزٹ کا سب سے پہلے اعلان کیا گیا تھا۔

ویڈیو: برطانیہ کا ہمیشہ کے لیے یورپی یونین سے علاحدگی

یورپی یونین کی پارلیمان نے برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کی منظوری دے دی۔

یورپی یونین کی پارلیمان

برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) کی یہ آخری کڑی تھی جو مکمل ہو گئی ہے۔ اب بروز جمعہ 31 جنوری 2020 سے برطانیہ یونین کا حصہ نہیں رہے گا۔

کنزرویٹو پارٹی برسراقتدار آئی تو ان کو سادہ اکثریت حاصل تھی

وزیراعظم بورس جانسن بریگزٹ کے بارے میں بیان بھی جاری کریں گے جس میں وہ واضح کریں گے کہ بریگزٹ نقطہ انجام نہیں، برطانیہ کے لیے نقطہ آغاز ثابت ہوگا، برطانیہ کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے منصوبہ پیش کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

جمعہ 31 جنوری 2020 سے برطانیہ یونین کا حصہ نہیں رہے گا۔

پارلیمان میں گفتگو کرتے ہوئے یورپین کمیشن کی سربراہ ارسلا وون ڈیر لیئن کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور یونین کے درمیان کوئی نئی شراکت داری وہ تمام فوائد اور سہولیات واپس نہیں لا سکیں گی جو یونین کا حصہ ہوتے ہوئے برطانیہ کو حاصل تھیں۔

دارالعوام (ہائوس آف کامن) کے اراکین خوشی کا اظہار کرتے ہوئے

واضح رہے کہ برطانیہ کی دو بڑی سیاسی جماعتوں لیبر پارٹی اور کنزرویٹو پارٹی کے مابین ایک عرصے سے یہ مسئلہ زیربحث تھا کہ آیا برطانیہ کو یونین کا حصہ رہنا چاہئے یا اس سے الگ ہوجانا چاہئے۔

وزیراعظم بورس جانسن بریگزٹ کے بارے میں بیان بھی جاری کریں گے

جس کے بعد برطانیہ کے عوام میں بھی یہ موضوع زیربحث رہا۔ اس حوالے سے جون 2016 میں لیبر پارٹی کی حکومت نے ریفرنڈمکرایا تھا جس میں برطانوی عوام نے یورپی یونین کے حق میں فیصلہ صادر کیا تھا،تب سے یہ مہم مزید زور پکڑ گئی۔

عوام نے اس موقع پر انتہائی خوشی و مسرت کا اظہار کیا

مزید پڑھیں: یورپی پارلیمنٹ نے بریگزٹ ڈیل کو منظور دی

بعدازاں کنزرویٹو پارٹی برسراقتدار آئی تو ان کو سادہ اکثریت حاصل تھی۔ دارالعوام (ہائوس آف کامن)میں انہیں بل پاس کرانے میں دشواریاں پیش آتی رہیں۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 5:02 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details