یونان کے جزیرہ لزبوس پر واقع سب سے گنجان مہاجروں کی رہائش گاہ 'موریہ کیمپ' میں گذشتہ دنوں آگ لگنے کے سبب پناہ گزیں کھلے آسمان کے نیچے رہنے کو مجبور ہو گئے ہیں۔
ان بے یار و مدد گار مہاجرین نے اپنے حقوق کے لیے احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہیں اس جزیرہ پر بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس لیے انہیں اس یونانی جزیرہ کو چھوڑ کر جانے کی اجازت دی جائے۔
حالانکہ اس کے لئے یورپی یونین کے قواعد میں تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔ جب تک انہیں پناہ گزین کی حیثیت نہیں مل جاتی یا انہیں واپس ترکی جلاوطن کردیا جاتا ہے، وہاں رہنا چاہئے۔
وہیں جمعہ کے روز فوجی جوانوں کو اقوام متحدہ کے مہاجر ایجنسی (یو این ایچ سی آر) کے لوگو کے ساتھ خیمے لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔
عہدیداروں نے کہا ہے کہ منگل اور بدھ کی شب جان بوجھ کر کچھ کیمپ کے رہائشیوں نے موریہ کیمپ میں آگ لگا دی، کیوں کہ کیمپ کے 35 افراد کو کورونا مثبت پائے جانے کے بعد ان پر علیحدہ رہنے کا دباو بنایا گیا تھا۔