عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کا قہر شروع ہو کر اب ایک برس مکمل ہونے آرہا ہے لیکن ہنوز اس کے اثرات میں کمی نہیں آئی ہے۔
برطانیہ میں اس وقت کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی شدت سے نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔
اس ضمن میں برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہینکوک نے دارالعوام (ہاؤس آف کامنس) میں اراکین پارلیمنٹ کو بتایا کہ اس نئی اور غیر متوقع صورت حال سے مقابلہ کے لیے تیز اور فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے'۔
- وائرس کی شرح میں دگنا اضافہ:
ہینکوک نے مزید بتایا ہے کہ 'یوکے کے بیشتر علاقوں میں اگلے سات دن کے اندر مہلک وائرس کی دگنا شرح بڑھ سکتی ہے'۔
مہلک وائرس کے ضمن میں ہر فرد کو چیک کیا جارہا ہے برطانیہ کے دارالحکومت لندن اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں کورونا وائرس کے واقعات میں بھیانک انداز میں اضافہ ہورہا ہے۔
وہیں لندن کے کچھ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں جس کی شناخت اور علاج کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں چل رہا ہے۔
اس طرح کا اعلان پیر کو برطانیہ کی حکومت نے پارلیمنٹ میں بھی کیا ہے۔
- ٹائیر - 3 پابندیوں کا اعلان:
ہینکوک نے مختلف شہروں میں 'ٹائیر -3 پابندیوں' کا اعلان کیا ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں ٹائیر - 3 پابندیاں مکمل لاک ڈاؤن ہی طرح تسلیم کی جاتی ہے جس میں عوامی آمد و رفت کو معطل کردیا جاتا ہے۔
برطانیہ کے مختلف شہروں میں عوام اب کسی بھی طرح کے لاک ڈاؤن کے خلاف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اس کے خلاف احتجاج بھی کررہے ہیں ٹائیر -3 پابندیوں کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ لوگوں کو صرف اپنے گھروں میں ہی رہائش پذیر رہنے پر زور دیا جاتا ہے۔ اس کے تحت مہمانوں کو بھی کسی کے گھر آنے نہیں دیا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ہمیں نہیں معلوم کہ یہ کس حد تک ہے اور اس کی وجہ سے کیا فرق پڑے گا، ہمیں تیز اور فیصلہ کن اقدام اٹھانا چاہیے، جو اس مہلک بیماری پر قابو پانے کے لئے بالکل ضروری ہے'۔