روس میں بھارتی سفیر وینکٹیش ورما نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پورے خطے کے لیے تشویش کا باعث ہے اور روس اور بھارت کے لیے بہتر ہے کہ وہ افغانستان کے ایجنڈے پر مل کر کام کریں، کیونکہ دونوں وہاں کی پیش رفت سے متاثر ہوئے ہیں۔
وینکٹیش ورما نے بدھ کے روز کہا کہ افغانستان میں صورتحال کو حل کرنے کے لئے گزشتہ ڈیڑھ سال سے جاری بین الاقوامی کوششوں کے نتائج بشمول 2020 دوحہ مذاکرت اور توسیعی مذاکرات کے، تمام شرکاء کے منصوبہ سے بہت برعکس ہیں۔
بھارت نے دوحہ مذاکرات میں حصہ نہیں لیا تھا اور اب بھی توسیع شدہ ٹروئیکا (روس، امریکہ، چین اور پاکستان) کا رکن نہیں ہے۔
ونکٹیش ورما نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے سوال پر نئی دہلی میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور روسی داخلی سلامتی کے سربراہ نکولے پتروشیف کے درمیان مذاکرات میں بات چیت کی جائے گی۔