اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت نے مسئلہ کشمیر کو اٹھانے پر اسلام آباد کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پاکستان سے فوری طور پر جموں و کشمیر کے تمام علاقوں کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا۔ بھارت نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے فراہم کردہ پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرتے ہوئے نئی دہلی کے خلاف فال اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن کی کونسلر ڈاکٹر کاجل بھٹ نے منگل کو کہا کہ "میں بھارت کے موقف کے بارے میں واضح کرنا چاہوں گی کہ جموں و کشمیر اور لداخ کا پورا مرکزی علاقہ بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ اس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے غیر قانونی قبضے کے تحت تمام علاقوں کو فوری طور پر خالی کر دے"
بھٹ نے یو این ایس سی میں اپنا جواب شروع کرنے سے پہلے کہا کہ "میں آج پاکستان کے نمائندے کے کچھ غیر سنجیدہ ریمارکس کا جواب دینے کے لیے ایک بار پھر مجبور ہوں۔''
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان کے نمائندے نے اقوام متحدہ کے ذریعہ فراہم کردہ پلیٹ فارمز کا غلط استعمال کرتے ہوئے بھارت کے خلاف غلط پروپیگنڈا کیا ہے، بھٹ نے کہا کہ پاکستان کے نمائندوں نے "دنیا کی توجہ اپنے ملک کی افسوسناک حالت سے ہٹانے کی بے سود کوشش کی، جہاں دہشت گرد عام لوگوں خصوصاً اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی زندگیوں سے کھلے عام کھلواڑ کر رہے ہیں۔"
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ رکن ممالک اس بات سے آگاہ ہیں کہ پاکستان کی دہشت گردوں کو پناہ دینے، ان کی مدد کرنے اور فعال طور پر حمایت کرنے کی ایک تاریخ اور پالیسی رہی ہے۔