بھارت اور اٹلی نے اپنے دوطرفہ تعلقات میں توسیع کرتے ہوئے توانائی کے شعبے میں اسٹریٹجک شراکت داری کے لیے ایک حکمت عملی کو منظوری دی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور اٹلی کے وزیراعظم ماریو ڈریگھی کی کل ہوئی دو طرفہ میٹنگ میں اس حکمت عملی کو منظوری دی گئی۔
وزارت خارجہ نے بتایا کہ دونوں فریقوں نے حکمت عملی میں موجود اسٹریٹجک شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے جن میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صاف توانائی کی طرف منتقلی کو رفتار مہیا کرنے کے اقدامات شامل ہیں جو جی-20 چوٹی کانفرنس اور گلاسگو میں موسمیاتی تبدیلی پر فریقین کے کانفرنس (کوپ -26) کا مرکزی موضوع ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی اٹلی کے وزیراعظم کے ساتھ دونوں فریق گرین ہائڈروجن کی صلاحیت کو بروئے کار لانے، توانائی کی اہلیت کو تحریک دینا، اسمارٹ گرڈ تیار کرنا اور توانائی ذخیرہ ٹیکنولوجی، بجلی بازار کی تجدید کاری کے لیے بھارت اور یورپی یونین نے تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
دونوں فریق قابل تجدید توانائی کا ہماری توانائی نظام کم از کم لاگت سے جوڑنا اور اس سے روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور مجموعی گھریلو پیداوار میں اضافہ کے سلسلے میں اضافے پر اتفاق ہے۔
بھارت اور اٹلی کے درمیان بنی حکمت عملی میں طے کیا گیا ہے کہ سال 2017 میں بنا ایک جوائنٹ ورک فورس، ورک اسمارٹ سٹیز، موبلٹی، اسمارٹ گرڈ، بجلی کی تقسیم اور کمی کا حل، گیس ٹرانسپورٹ اور قدرتی گیس کو فروغ دینا، انٹیگریٹیڈ ویسٹ مینجمنٹ اور گرین اینرجی (گرین ہائیڈروجن ،سی این جی اور ایل این جی،بائو میتھین ،بائو ریفائنری ،دوسری نسل کے بائوایتھینال ،ارنڈی کے تیل،کچرے سے نکلنے والے تیل ) کے استعمال میں تعاون بڑھانے کے لیے کام کرے گا۔
دونوں فریقوں نے بھارت میں گرین ہائڈروجن اور اس سے وابستہ ٹیکنولوجی کی ترقی اور استعمال کے لیے بات چیت شروع کرنے کی حمایت کی۔ دونوں فریق بھارت میں سال 2030 تک 450 گیگا واٹ کی تعمیر نو کے ہدف میں مل کر کام کریں گے۔
بھارت اور اطالوی کمپنیوں کو قدرتی گیس کے شعبہ، ڈیکاربونائزیشن کے لیے تکنیکی اختراع، اسمارٹ شہروں اور دیگر مخصوص ڈومینز کے مسائل پر حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ہندوستان اور اٹلی کی کمپنیوں کے لیے توانائی کی منتقلی اور متعلقہ مشترکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
ایکشن پلان میں کہا گیا ہے کہ تجربات اور معلومات کو پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کے شعبوں میں شیئر کیا جائے گا جس میں صاف اور تجارتی طور پر قابل عمل ایندھن اور ٹیکنالوجیز، پائیدار گرڈ پلاننگ، قابل تجدید اور توانائی کی کارکردگی اور صاف توانائی کی منتقلی کو تیز کرنا شامل ہے۔
یو این آئی