عمر رسیدہ اور اور کمزور قوت مدافعت کے افراد عموما کورونا وائرس کے سبب زندگی کی جنگ ہار جاتے ہیں، لیکن یہ برطانیہ کی انتہائی بزرگ خاتون کونی ٹچین ہیں، جنہوں نے 106 برس کی عمر میں کورونا کی جنگ جیت کر لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔
ٹچین خود کو خوش قسمت تصور کرتی ہیں۔ کیوں کہ اتنی طویل عمر میں کورونا کے حملے سے زندہ بچ جانے والی یہ دنیا کی پہلی خاتون ہیں۔
منگل کے روز برمنگھم کے سٹی ہاسپٹل میں ٹچین کو طبی عملے نے تالیاں بجا کر ان کی خوش قسمتی کی سراہنا کی۔
ٹچین ہسپتال سے تین ہفتوں کے بعد صحتیاب ہو کر اپنے گھر رخصت ہو گئیں۔ انہیں مارچ کے وسط میں نمونیہ کے شبہے کے تحت ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں ٹیسٹ کے بعد کورونا سے متاثر پائی گئی تھیں۔
اسپتال کی طرف سے جاری ایک ویڈیو میں ٹچین ایک نرس کے ساتھ بات چیت کرتی دیکھی جا سکتی ہیں۔
نرس ان سے پوچھتی ہے کہ کیا وہ اپنے پوتے پوتیوں کو دیکھنے کی منتظر ہیں۔ اس کا جواب ٹچین مثبت میں دینے کے ساتھ بھوک کے احساس کا بھی اظہار کرتی ہیں۔
ٹچین کی پیدائش پہلی جنگ عظیم کے دوران سنہ 1913 میں ہوئی تھی۔ ٹچین کی پوتی ایلیکس جونس نے بتایا کہ ان کی دادی آج بھی ایک فعال زندگی گذار رہی ہے۔ وہ اپنے لیے خود کھانا پکاتی ہیں اور خوش ذائقہ کھانے کے لیے میک ڈونلڈ کا رخ کرنا پسند کرتی ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا سے متاثرین میں بیشتر افراد کو معمولی علامتیں مثلا بخار اور کھانسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو دو سے تین ہفتوں کے دوران ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ اور ان میں سے تقریبا 80 فیصد افراد بغیر کسی خاص علاج کے مکمل طور پر صحتیاب ہو جاتے ہیں۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق ، برطانیہ میں کووڈ 19 کے 99،000 سے زیادہ تصدیق شدہ واقعات جبکہ 12،800 سے زائد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔