جی 20 ممالک کے رہنماؤں نے ترقی پذیر ممالک کو کووڈ ویکسین اور ضروری طبی سامان کی سپلائی بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ بات جی-20 ممالک کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے روم سربراہی اجلاس کے اعلامیے میں کہی گئی ہے۔
روم اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ سمجھا اور تسلیم کیا گیا ہے کہ ویکسین وبا کے خلاف ایک بہت بڑا ہتھیار ہے اور یہ عام لوگوں کے مفاد میں ہے کہ کووڈ ویکسین کی رسائی کو وسیع کیا جائے۔
اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، جی-20 ممالک نے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو سستی، معیاری اور موثر ویکسین اور دیگر متعلقہ اشیاء کی بروقت اور مساوی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیہ میں تمام ممالک نے 2021 کے آخر تک دنیا کی 40 فیصد آبادی اور 2022 کے وسط تک 70 فیصد آبادی کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
حتمی اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ جی 20 ممالک کے رہنماؤں نے وبا سے لڑنے اور اس کی روک تھام میں تعاون کو مضبوط بنانے پر ایک ٹاسک فورس کے قیام کی بھی حمایت کی، جو خاص طور پر صحت اور مالیاتی امور پر کام کرے گی۔
اس کے علاوہ جی 20 ممالک کے رہنماؤں نے کورونا وائرس وبائی امراض کے درمیان بین الاقوامی سفر کو محفوظ اور منظم انداز میں دوبارہ شروع کرنے کی کوششیں کرنے کا عہد کیا۔
جی 20 کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ’’ہم متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے طریق کار کے مطابق محفوظ اور منظم طریقے سے بین الاقوامی سفر کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کریں گے‘‘۔