دنیا بھر میں خلائی سفر کے لیے اب تک روایتی جہازوں کا استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ مختلف ممالک کے جہازوں کی تھوڑے بہت فرق کے ساتھ ظاہری شکل تقریبا یکساں رہی ہے۔
ویڈیو (بہ شکریہ @KLM ٹوئٹر اکاوئنٹ) اس کے برعکس حالیہ دنوں نیدرلینڈ میں ڈیلفٹ یونیورسٹی آف ٹکنالوجی اور ڈچ ایئر لائن نے مشترکہ طور پر تحقیق کے بعد خلائی سفر کے سلسلے میں 'فلائنگ - وی پلین' کی نئی اختراعکی ہے۔
ڈیلفٹ یونیورسٹی اور ڈچ ایئر لائن نے باہمی اشتراک کے ساتھ وی (V) شکل کا ہوائی جہاز 'فلائنگ - وی' ایجاد کیا ہے۔
مذکرہ یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ 'فلائنگ - وی جہاز کے ذریعے خلائی سفر میں ایندھن کی کھپت کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے اور ہوائی سفر کو آسان سے آسان تر بنایا جائے گا'۔
فلائنگ - وی جہاز کا تصور جسٹس بینان نے 2014 میں ایئربس ہیمبرگ نامی رسالہ میں شائع اپنے مقالے میں پیش کیا تھا، جس کے بعد ہی وہ اس کو عملی شکل دینے کے لیے مسلسل کوشاں تھے۔
محققین نے فلائنگ۔ وی کی پہلی پرواز کو کامیابی کے ساتھ شروع کردیا ہے۔ یہ ایندھن سے چلنے والا طیارہ ہے جو مسافروں کو اپنے وی شکل کے پروں میں لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ ہوائی جہاز کا ایک انوکھا اور منفرد ڈیزائن ہے، جو مسافر، کیبن، کارگو ہولڈ اور ایندھن کے نئی ٹینک کو آگے بڑھا رہا ہے۔
ابتدائی طور پر ماہرین نے 22.5 کلوگرام اور تین میٹر دور کے ماڈل کا تجربہ کیا ہے۔ جس کے بعد بیک وقت سو مسافرین کے سفر کے سلسلے میں بھی کام جاری رہے گا۔
ڈیلفٹ یونیورسٹی آف ٹکنالوجی کے محققین اور ڈچ ایئر لائن کے پائلٹز نے اپنی نیک خواہشات کا اظہا کیا ہے۔