روس کی جانب سے مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوہنسک کو عوامی جمہوریہ (ڈی پی آر، ایل پی آر) کے طور پر تسلیم کرنے کے حوالہ سے یوروپی یونین روس پر پابندیاں عائد کرے گا۔ Sanctions on Russia
یہ بات یوروپی کونسل کے صدر چارلس مشیل اور یوروپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے پیر کو کہی۔ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ طور پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا یوروپی یونین اس غیر قانونی کام میں ملوث افراد کے خلاف پابندیاں عائد کرے گا۔"
قبل ازیں، دونوں رہنماؤں نے ڈی پی آر اور ایل پی آر کو جمہوریہ کے طور پر تسلیم کرنے کو "بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی" قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔
وہیں آسٹریلیا نے روس کے اس اقدام کو تجاوزات قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی روس پر پابندیوں کا اعلان کرے گا۔
آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ’’روس کی قومی سلامتی کونسل کے ان آٹھ ارکان پر سفری پابندیاں اور مالی پابندیاں عائد کی جائیں گی جو اس تجاوزات کی حمایت اور فروغ دے رہے ہیں اور ڈونیٹسک اور لوہانسک پر بھی وسیع پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: US Sanctions on Russia: امریکہ نے روس پر سخت اقتصادی پابندیوں کا اعلان کیا
انہوں نے کہا کہ یوکرین پر قبضہ جمانے کا کام شروع ہو چکا ہے جو کہ غلط، ناقابل قبول، اشتعال انگیز اور غیر قانونی ہے۔ روس اب یوکرین پر مکمل قبضہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
موریسن کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا ہمیشہ اس طرح کی دھمکیوں کے سامنے کھڑا رہا ہے اور اس بار بھی ہم روس کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ذرائع کے مطابق روس کے بینکوں کے علاوہ ڈونیٹسک اور لوہانسک کے نقل و حمل کے ذرائع، توانائی، ٹیلی کمیونیکیشن، تیل، گیس اور معدنی ذخائر پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ دیگر روسی شہریوں اور اداروں پر پابندیاں عائد کی جائیں گی جو مستقبل قریب میں یوکرین پر روسی حملے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
موریسن نے کہا کہ ہم اس فہرست میں اور بھی بہت سے نام شامل کریں گے تاکہ اس سے اس خطے کو بھی ممکنہ طور پر اقتصادی نقصان پہنچ سکے۔
اس کے علاوہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی صدر ولادیمیر پوتن کے یوکرین پر لیے گئے فیصلے کے بعد روس کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔