اردو

urdu

ETV Bharat / international

Sanctions on Russia: یوروپی یونین، آسٹریلیا، جاپان اور کینیڈا کا روس پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ

یوروپی یونین، آسٹریلیا، جاپان اور کینیڈا نے روس کی طرف سے مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوہانسک کو الگ الگ آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے اور مشرقی یوکرین میں روسی فوج کو بھیجنے کے خلاف روس پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے امریکہ اور برطانیہ بھی روس پر پابندیوں کا اعلان کر چکے ہیں۔ Sanctions on Russia

EU, Australia, Japan and Canada impose sanctions on Russia over action in Ukraine
یوروپی یونین، آسٹریلیا، جاپان اور کینیڈا کا روس پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ

By

Published : Feb 23, 2022, 7:38 PM IST

روس کی جانب سے مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوہنسک کو عوامی جمہوریہ (ڈی پی آر، ایل پی آر) کے طور پر تسلیم کرنے کے حوالہ سے یوروپی یونین روس پر پابندیاں عائد کرے گا۔ Sanctions on Russia

یہ بات یوروپی کونسل کے صدر چارلس مشیل اور یوروپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے پیر کو کہی۔ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ طور پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا یوروپی یونین اس غیر قانونی کام میں ملوث افراد کے خلاف پابندیاں عائد کرے گا۔"

قبل ازیں، دونوں رہنماؤں نے ڈی پی آر اور ایل پی آر کو جمہوریہ کے طور پر تسلیم کرنے کو "بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی" قرار دیتے ہوئے مذمت کی۔

وہیں آسٹریلیا نے روس کے اس اقدام کو تجاوزات قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد ہی روس پر پابندیوں کا اعلان کرے گا۔

آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ’’روس کی قومی سلامتی کونسل کے ان آٹھ ارکان پر سفری پابندیاں اور مالی پابندیاں عائد کی جائیں گی جو اس تجاوزات کی حمایت اور فروغ دے رہے ہیں اور ڈونیٹسک اور لوہانسک پر بھی وسیع پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: US Sanctions on Russia: امریکہ نے روس پر سخت اقتصادی پابندیوں کا اعلان کیا

انہوں نے کہا کہ یوکرین پر قبضہ جمانے کا کام شروع ہو چکا ہے جو کہ غلط، ناقابل قبول، اشتعال انگیز اور غیر قانونی ہے۔ روس اب یوکرین پر مکمل قبضہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

موریسن کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا ہمیشہ اس طرح کی دھمکیوں کے سامنے کھڑا رہا ہے اور اس بار بھی ہم روس کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ذرائع کے مطابق روس کے بینکوں کے علاوہ ڈونیٹسک اور لوہانسک کے نقل و حمل کے ذرائع، توانائی، ٹیلی کمیونیکیشن، تیل، گیس اور معدنی ذخائر پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ دیگر روسی شہریوں اور اداروں پر پابندیاں عائد کی جائیں گی جو مستقبل قریب میں یوکرین پر روسی حملے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

موریسن نے کہا کہ ہم اس فہرست میں اور بھی بہت سے نام شامل کریں گے تاکہ اس سے اس خطے کو بھی ممکنہ طور پر اقتصادی نقصان پہنچ سکے۔

اس کے علاوہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی صدر ولادیمیر پوتن کے یوکرین پر لیے گئے فیصلے کے بعد روس کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

ٹروڈو نے منگل کو ایک پریس بریفنگ میں روس کے اقدامات کو’’بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت روس کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Ukraine Crisis: برطانیہ کا 5 روسی بینکوں اور تین ارب پتی شخصیات پر پابندیاں لگا نے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ کینیڈا یوکرین میں داخل ہونے کے احکامات اور روسی فوجی کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔ یہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی واضح خلاف ورزی ہے۔ یہ ایک خود مختار ریاست پر حملہ ہے جو مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ تمام کینیڈینوں پر’’نام نہاد آزاد ممالک لوہانسک اور ڈونیٹسک کے ساتھ مالی لین دین‘‘ میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

کینیڈا لوہانسک اور ڈونیٹسک کو منظوری دینے کے حق میں ووٹنگ کرنے والے روسی ارکان پارلیمنٹ اور دو ریاست کے حامی روسی بینکوں کو بھی نشانہ بنائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پابندیاں اور اضافی فوجی امداد جس کا ہم آج اعلان کر رہے ہیں وہ پہلا قدم ہے جو کینیڈا روس کی جانب سے غیر ضروری جارحیت کو روکنے کے لیے اٹھائے گا۔

روس کے اقدامات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہم یوکرین کی حمایت جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Putin Recognize Ukrainian Region Independent: روس کا یوکرین کے دو علاقوں کو آزاد تسلیم کرنے کا اعلان

جاپان کے وزیراعظم فومیوکیشیدا نے کہا کہ روس کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کرے گا، جاپانی سرکار ان دونوں خطوں کے احکام کو ویزا جاری کرنا معطل کر دے گی اور ان کے اثاثے منجمد کر دے گی ۔ دونوں خطوں کے ساتھ تجارت پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی ۔

کیشیدا نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’ہم روس سے سفارتی عمل کے ذریعے تعطل کو ختم کرنے کی کوشش لوٹنے کی درخواست کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر بحران مزید گہرا ہوا تو جاپان جی -7 اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر تیزی سے کارروائی کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ جی -7 میں شامل ممالک برطانیہ ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکہ اور یورپی یونین یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمعرات کو ایک ورچوئل میٹنگ کریں گے ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details