برطانیہ کے ساؤتھ ویلز علاقے میں عوامی مقامات پر چہرے کی شناخت کے لیے پولیس کے ذریعہ ایک خاص قسم کے آلے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
اس آلے کی مدد سے سڑکوں، شاپنگ سینٹرز یا میوزک کی تقریب میں لوگوں کے چہروں کو پولیس اسکین کرسکتی ہے۔
اس طرح چہرے کو اسکین کیے جانے کے بعد تصاویر کو پولیس کے فوٹو بینک میں شامل کر دیا جاتا ہے، جہاں ان تصاویر کو 'واچ لسٹ' کی تصویروں کے ساتھ موازنہ کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ واچ لسٹ پولیس کو مطلوب افراد کی ایک فہرست ہے جس میں 500 سے 700 تصاویر ہیں۔
برطانوی سابق وزیر ڈیوڈ ڈیوس کا کہنا ہے کہ پولیس کے ذریعہ اسکین کیا جانے والا چہرہ کسی کا بھی ہو سکتا ہے۔ وہ مطلوبہ اور مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ لاپتہ افراد کی مدد کا ایک ذریعہ بھی ہو سکتا ہے۔
پولیس کے ذریعہ 4لاکھ 50 ہزار تصویریں فوٹو بینک میں یکجا کی گئی ہیں، جنہیں سی سی ٹی وی ، سوشل میڈیا یا باڈی وورن کیمرا جیسے وسائل سے جمع کیا گیا ہے۔