اردو

urdu

ETV Bharat / international

Ukraine Crisis: چین نے یوکرین کے لیے 7 لاکھ 90 ہزار ڈالر کی امداد کا اعلان کیا

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ چین یوکرینی بحران Ukraine Crisis کے تعلق سے ایک بامقصد اور آزادانہ موقف رکھتا ہے اور چین نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یوکرین کے لیے 7 لاکھ 90 ہزار ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔Russia Ukraine war

China sends humanitarian aid to Ukraine
چین نے یوکرین کے لیے 7 لاکھ 90 ہزار ڈالر کی امداد کا اعلان کیا

By

Published : Mar 10, 2022, 8:00 PM IST

روس کے قریب سمجھے جانے والے چین نے جنگ زدہ یوکرین Russia Ukraine war کے لیے بھاری امداد کا اعلان کیا۔

خیال رہے کہ چین نے اب تک روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت نہیں کی ہے تاہم اب اس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یوکرین کے لیے 7 لاکھ 90 ہزار ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے جس کی پہلی کھیپ روانہ بھی ہوچکی ہے۔Ukraine Crisis

چین مسلسل روس یوکرین تنازع کو ناٹو کی مشرق کی جانب وسعت کو قرار دے رہا ہے اور اس نے اب تک یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت بھی نہیں کی ہے۔

گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے فرانسیسی و جرمن ہم منصبوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ چین کو یوروپ میں جنگ شروع ہونے پر شدید افسوس ہے۔

اب روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے 4 کروڑ 44 لاکھ نفوس پر مشتمل ملک یوکرین کے لیے امداد کی پہلی کھیپ روانہ کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

China FM in Munich Security Conference: یوکرین بحران پر چین کا موقف، فریقین کو امن کے لیے کوشش کرنی چاہیے

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے بتایا کہ یوکرین کی درخواست پر ریڈ کراس سوسائٹی آف چائنا خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ پر مبنی امداد یوکرین کو فراہم کرے گا جس کی مالیت 7 لاکھ 92 ہزار ڈالر ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے جمعرات کو کہا کہ چین یوکرینی بحران کے تعلق سے ایک بامقصد اور آزادانہ موقف رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے یوکرین کے مسئلے پر ہمیشہ ایک معروضی اور غیر جانبدارانہ موقف اختیار کیا ہے، مسئلہ کی حقیقت کی بنیاد پر اپنی آزادانہ رائے قائم کی ہے، اور امن و مذاکرات کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کیا ہے۔

خیال رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا اور اب تک 22 لاکھ لوگ ملک چھوڑنے کیلئے سرحدوں کی جانب نقل مکانی کرچکے ہیں، اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details