برطانیہ میں کنزرویٹیو پارٹی کے رکن پارلیمان ڈیوڈ ایمز جمعہ کے روز دوپہر کے وقت چاقو کے ذریعہ کیے گئے حملے کے بعد ہلاک ہوگئے ہیں۔ رکن پارلیمان پر چاقو سے اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مشرقی انگلینڈ کے ایسیکس شہر کے لائی آن سی میں بیلفیرز میتھوڈسٹ گرجا گھر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملاقات کر رہے تھے۔
پولیس کے مطابق ان کی ٹیم نے اس حملے کو انجام دینے والے 25 سالہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ کی پولیس نے ایم پی ڈیوڈ ایمز کے قتل کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ کے وقت ڈیوڈ ایمز کو کئی بار چھرا گھونپا گیا جس کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔
ایسیکس پولیس نے بتایا کہ افسران کو جمعہ کے وقت دوپہر لی آن سی میں چاقو کے حملے کی اطلاع ملی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا اور اس سے ایک چاقو بھی برآمد کیا گیا ہے۔
پولیس نے کہا 'ہمیں اب اس معاملے میں کسی اور کی تلاش نہیں ہے اور ہمیں یقین ہے کہ عوام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔'
پولیس نے 16 اکتوبر کو ایک بیان میں کہا کہ ’’ابتدائی تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ حملہ ممکنہ طور پر مسلم انتہا پسندانہ تحریک سے جڑا ہوا حملہ ہے۔‘‘ پولیس نے کہا کہ چونکہ اس خونریز واقعے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا جا چکا ہے۔ اس لیے اب اس کی تفتیش انسداد دہشت گردی کے ذمے دار حکام کے حوالے کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب کئی رہنماؤں نے ٹویٹ کرکے اس واقعے پر حیرت کا اظہار کیا۔