اردو

urdu

ETV Bharat / international

آذربائیجان اور آرمینیا دونوں نے امن مذاکرات کی تجاویز کو مسترد کر دیا

ایک طرف آرمینیا کا الزام ہے کہ مسئلے کے حل میں آذربائیجان روکاوٹ پیدا کرتا ہے، دوسری طرف آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف نے روسی سرکاری ٹی وی چینل روسیا 1 کو بتایا کہ آذربائیجان ایک قرارداد پر بات چیت کرنے کا پابند ہے، لیکن آرمینیا اس عمل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔

sfd
sfd

By

Published : Sep 30, 2020, 6:02 AM IST

آذربائیجان اور آرمینیا دونوں ممالک کے رہنماؤں نے امن مذاکرات کی تجاویز کو مسترد کردیا۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر الزام لگایا کہ وہ ناگورنو قرہباخ کے علاقے پر بات چیت میں رکاوٹ ہیں۔

دونوں ممالک کے مابین دوبارہ لڑائی شروع ہوگئی ہے اور اس تین روز کی شدید لڑائی میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف نے روسی سرکاری ٹی وی چینل روسیا 1 کو بتایا کہ آذربائیجان ایک قرارداد پر بات چیت کرنے کا پابند ہے، لیکن آرمینیا اس عمل میں رکاوٹ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تنازعات کے حل کے لئے 1992 میں قائم کیے گئے منسک گروپ کے اصولوں کے مطابق ناگورنو قرہباخ خطے کو آذربائیجان کو دیا جانے چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آرمینیا 30 برسوں سے آذربائیجان کے علاقوں پر قبضہ کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

تازہ واقعے میں آرمینیا نے کہا کہ اس کے ایک جنگی طیارے کو آذربائیجان کے حلیف ترکی کے لڑاکا طیارے نے مار گرایا ہے، جس میں پائلٹ ہلاک ہوگیا۔

ترکی اور آذربائیجان دونوں نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ علیئیف نے کہا کہ ترک فضائیہ کے ایف 16 طیارے کسی بھی طرح سے لڑائی میں حصہ نہیں لیتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details